لاہور (زاہد انجم سے)ایگزیکٹو ڈائریکٹر پنجاب انسٹی یوٹ آف نیورو سائنسز پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے ادویات کی ترسیل اور استعمال کا ریکارڈ مرتب کرنے کیلئے جدید ایس او پیز متعارف کروا دئیے ہیں۔
نئے سسٹم کے تحت تمام ادویات، ڈسپوزایبل اشیاء و سرجری میں استعمال ہونے والے دیگر سامان کا ریکارڈ شفاف طریقے سے رکھا جائے گا۔ اس ضمن میں انتظامی ڈاکٹرز، نرسنگ سپرٹینڈنٹ اورفارماسسٹ کو ذمہ داریاں سونپ دی گئیں ہیں۔ ای ڈی پی آئی این ایس نے بتایا کہ لوکل پرچیز اور سرجیکل ڈسپوزل کی تمام اشیاء انڈینٹ بک پر سینئر رجسٹرار اور ہیڈ نرس کے دستخطوں سے جاری ہونگے جس پر ہر مریض کا MRنمبر بھی درج ہو گاتاکہ ادویات متعلقہ مریض تک پہنچ سکیں اور کسی بیمار کی حق تلفی نہ ہو۔
پروفیسر خالد محمود کا کہنا تھا کہ سٹور سے جس وارڈ یا تھیٹرکو ادویات جاری کی جائیں گی ان کی De-Facingکی بھی تصدیق لازمی ہوگی،نئے سسٹم کے تحت لوکل پرچیز کیلئے فارماسسٹ انڈینٹ بک پر دستخط اور LPپورٹل پر اپ لوڈ کرنے کی بھی ذمہ دار ہو گی۔تمام ادویات معیاری برانڈ کی خریدی جائیں گی اور کوالٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا جبکہ سٹو ر سے ادویات نرسنگ سٹاف وصول کریں گی اور جس مریض کیلئے استعمال ہوگی اس کا مکمل ریکارڈ اپ ڈیٹ رکھنا ہوگا۔ پروفیسر خالد محمود نے واضح کہا کہ ہر ہفتے فارماسسٹ تما م شعبوں میں ادویات کے ریکارڈ کی پڑتال کرکے ایم ایس کو تحریری طور پر آگاہ کرے گی۔ ای ڈی پنز کا مزید کہنا تھا کہ وارڈ یا آپریشن تھیٹر میں ادویات کے ریکارڈ پر مامور نرس کو 3ماہ بعد تبدیل کیا جائے گا۔ اس مانیٹرنگ سسٹم سے ادارے کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا۔ علاوہ ازیں ٹھیکیدار ایل پی کیلئے روزانہ کی بنیاد پر نرخ دے گا اور کم ریٹس والے کو ترجیح دی جائے گی تاکہ سرکاری فنڈز زیادہ سے زیادہ مریضوں کی فلاح و بہبود پر خرچ کئے جا سکیں۔