اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن) وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے پہلے اڑھائی سال میں 1743 کلومیٹر طویل سڑکوں کے منصوبے شروع کئے گئے ہیں جبکہ مسلم لیگ (ن)نے اپنے پہلے اڑھائی سال میں 645 کلومیٹر سڑکوں کے منصوبے شروع کئے تھے، مسلم لیگ(ن)کے آخری تین سال کے مقابلے میں ہمارےاڑھائی سال میں ریونیو میں 105 فیصد کا اضافہ ہوا۔
بدھ کو ایوان بالا کےاجلاس میں سینیٹر محسن عزیز کے توجہ مبذول نوٹس کے جواب میں انہوں نے کہاکہ وزارت مواصلات اور این ایچ اے ڈیرہ مراد جمالی بائی پاس، کوئٹہ ویسٹرن بائی پاس، زیارت ہرنائی روڈ، چترال بونی روڈ، گلگت شندور روڈ، گلگت گرمچشمہ روڈ، لودھراں ملتان سیکشن، ہوشاب آواران روڈ، راجن پور ڈیرہ غازیخان روڈ، شکارپور ڈیرہ غازی خان روڈ اور ژوب کچلاک روڈ جیسے منصوبے مکملکر رہی ہے جبکہ سرکاری اور نجی شراکت کے تحت سیالکوٹ کھاریاں موٹروے،حیدر آباد سکھر موٹروے، بالکسر میانوالی روڈ، کھاریاں راولپنڈی روڈ،میانوالی مظفر گڑھ روڈ اور کوئٹہ کراچی چمن روڈ مکمل کئے جائیں گے۔
بالکسر میانوالی روڈ کا وزیراعظم سے دیرینہ مطالبہ تھا، یہ 129 کلومیٹرطویل سڑک ہے جسے سرکاری و نجی شراکت کے تحت تعمیر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)آخری تین سال میں 2015سے 2018تک ٹول پلازوں سےریونیو 66.92 ارب روپے جمع ہوا تھا جبکہ موجودہ حکومت پہلے اڑھائی سال میں 139.53 ارب روپے جمع ہوئے اور ریونیو کی وصولی میں 105 ارب روپے کااضافہ دیکھنے میں آیا ہے، اسی طرح کفایت شعاری کے اقدامات کے ذریعے بھیاربوں روپے کی بچت کی گئی ہے اور اربوں روپے کی زمین بھی واگزار کرائیگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ برہان سے شاہ مقصود تک موٹروے کی مرمت کی جائےگی، این ایچ اے 14 منصوبے خود مکمل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جبکہ 8 منصو بے نجی و سرکاری شراکت کے تحت مکمل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہزارہ موٹروے بھی جہاں جہاں ضرورت ہو گی مرمت کرائی جائے گی۔