وزیراعظم

ملک میں بڑے بڑے مافیا بیٹھے ہیں، یہ قانون کی حکمرانی نہیں چاہتے، وزیراعظم

ڈیرہ اسماعیل خان (رپورٹنگ آن لائن ) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں بڑے بڑے مافیاز بیٹھے ہیں اور یہ قانون کی حکمرانی نہیں چاہتے، مافیاز کہتے ہیں کہ ہمیں این آر او دو اور غریب کو پکڑو، مافیا کرپٹ نظام سے فائدہ اٹھا رہا ہے، ماضی کے حکمرانوں نے نظام کو مضبوط نہیں ہونے دیا، رسیدیں دینے کی بجائے باہر بیٹھ کر تقریریں کی جا رہی ہیں، کبھی جھوٹے لوگ قوم نہیں بنا سکتے، ملک میں ایسے لوگ آئے جو اربوں کی پراپرٹی پر بیٹھے ہیں، یورپ میں الیکشن میں دھاندلی کی سوچ بھی نہیں ہے، ہمیں مضبوط قوم بننے کے لیے کردار کی ضرورت ہے،،ہمیں زراعت پر تحقیق کرنے کی ضرورت ہے،پاکستان میں زیتون کی کاشت کا انقلاب آ رہاہے۔

دنیا کی تاریخ پڑھی ہے، ریاست مدینہ میرے ایمان کا حصہ ہے،اس کے اصول بڑے انقلابی تھے،ان لوگوں میں سے نہیں جو اسلام کو ذاتی مفادات کے لیے استعمال کرتے ہیں،دین کی پیروی نہ کرنے کی وجہ سے ہمارے حالات ابتر ہیں۔جمعرات کو وزیراعظم عمران خان نے کسان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اسلام کو ذاتی مفاد کےلئے استعمال کرنے والوں میں سے نہیں ہوں، جو کسی کے سامنے جھکتا ہے اس کی عزت نہیں ہوتی،مدینہ کی ریاست دنیا کی تاریخ میں سب سے بڑا انقلاب ہے، پاکستان میں انصاف کا نظام چل ہی نہیں سکتا،یہاں بڑے بڑے مافیاز کام کر رہے ہیں،کرپٹ لوگ قانون سے فائدہ اٹھا رہے ہیں،

کرپٹ مافیا کہہ رہا ہے کہ ہمیں این آر او دو اور دوسروں کو پکڑو، جھوٹے ڈرپوک لوگ بڑی حکومت نہیں بنا سکتے،کردار ٹھیک کئے بغیر ہم عظیم قوم نہیں بن سکتے، ملک میں کسی چیز کی کمی نہیں،پیسہ مانگنے والوں کی کوئی عزت نہیں کرتا،یورپ میں دھاندلی کی سوچ نہیں اور یہاں الیکشن سے پہلے انتظامات پر کم اور دھاندلی روکنے پر زیادہ بات ہوتی ہے، یہ ہمارے لئے شرم کی بات ہے، ایسے لوگ اقتدار میں آئے جنہوں نے اربوں روپے کی بیرون ملک میں جائیدادیں بنائیں،ایک رسید بھی نہیں دکھا سکتے کہ یہ پیسہ کہاں سے آیا اور باہر بیٹھ کر تقریریں کرتے ہیں،ہم مافیا کے خلاف قانون کی بالادستی کی جنگ لڑ رہے ہیں،

ہم اس میں کامیاب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آبادی بڑھ رہی ہے، اگر پیداوار اتنی ہی رہی کہ مستقبل میں پاکستان میں بھوک بڑھے گی ہمیں گندم، دالیں، گھی باہر سے منگوانی پڑ رہی ہیں، عالمی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی بڑھ رہی ہے،

اگر ہم اپنے ملک میں چیزیں اگائیں تو ہمیں باہر سے چیزیں نہیں منگوانی پڑیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پچاس سالوں بعد پاکستان میں ڈیم بن رہے ہیں، دس سالوں میں دس ڈیم بنانے کا منصوبہ ہے، پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش کو بڑھائیں گے تا کہ زرعی پیداوار بڑھ سکے،زراعت میں مزید تحقیقات کی ضرورت ہے