لاہور (رپورٹنگ آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے ملکوال کے قریب ایک بھٹے سے18مزدور بازیاب کروا کے رہا کرنے کا حکم دیدیا،بازیاب ہونے والوں میں خواتین، مرد اور بچے شامل ہیں۔
جسٹس اسجد جاوید گھرال نے سائلہ نذیراں بی بی کی درخواست بازیابی پر سماعت کی۔دورانِ سماعت، منڈی بہائوالدین پولیس نے عدالت کے حکم پر تمام بھٹہ مزدوروں کو بچوں سمیت پیش کیا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ بھٹہ مزدوروں کو عدنان احسن نامی بھٹہ مالک نے مبینہ طور پر گزشتہ چھ ماہ سے حبسِ بے جا میں رکھا ہوا تھا۔درخواست گزارکے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ بھٹہ مالک مزدوروں سے زبردستی کام لے رہا ہے اور انہیں قانون کے مطابق مقررہ اجرت بھی ادا نہیں کی جا رہی۔
دوسری جانب، بھٹہ مالک کے وکیل نے موقف پیش کیا کہ مزدوروں نے ایڈوانس رقم لے رکھی ہے اور وہ اپنی مرضی سے کام کر رہے ہیں۔ تفتیشی افسراسسٹنٹ سب انسپکٹر نے بتایا کہ پولیس کی تفتیش کے مطابق بھٹہ مزدور کسی کے زیر حبس نہیں تھے بلکہ اپنی مرضی سے وہاں مقیم تھے۔ مزدوروں نے بھی بیان دیا کہ صرف ایک مزدور کی والدہ نے بازیابی کی درخواست دائر کی تھی جبکہ باقی سب اپنی مرضی سے کام کر رہے ہیں اور وہ اسی بھٹے پر رہنا چاہتے ہیں۔