لاہور (رپورٹنگ آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے فوڈایکٹ کے تحت درج مقدمے کے ملزم کی عبوری ضمانت منظور کر لی، عدالت نے کیس کی تفتیش اور محکمہ فوڈ کی ناقص کارکردگی پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔جسٹس محمد طارق ندیم نے ملزم محمد عمر کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت کی۔
ڈی پی او سیالکوٹ فیصل شہزاد، ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل قمرالزمان قریشی اور متعلقہ تفتیشی افسر پیش ہوئے۔جسٹس طارق ندیم نے ڈی پی او سیالکوٹ سے مکالمہ کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ گزشتہ سماعت پر تفتیشی افسر نے خود کہا تھا کہ گودام سیل نہیں کیا گیا۔اگر گودام سیل نہیں ہوا تو گرفتاری کا جواز کہاں سے بنتا ہے؟۔ عدالت نے سوال اٹھایا کہ اگر مقدمے کا اندراج مشکوک ہے تو پولیس کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ مقدمہ خارج کر دے۔ملزم نے انڈرٹیکنگ دی تھی کہ وہ مالِ مقدمہ 2500بوریاں فروخت نہیں کرے گا بلکہ پولیس کے حوالے کرے گا۔
جسٹس طارق ندیم نے سوال کیا کہ بتائیں!قانون میں انڈرٹیکنگ کی کیا حیثیت ہے؟۔ڈی پی او نے کہا کہ مقدمات محکمہ فوڈ کے طریقہ کار کے مطابق درج کیے جاتے ہیں۔میں اس معاملے پر محکمہ فوڈ سے دوبارہ بات کروں گا۔جسٹس طارق ندیم نے ریمارکس دیئے کہ فوڈ اتھارٹی والوں کو اگر قانون کا علم ہو جائے تو کمال ہو جائے عدالت نے دلائل سننے کے بعد ملزم محمد عمر کی عبوری ضمانت کنفرم کر دی۔