اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن) نیب نے غیرقانونی تقرری ریفرنس میں راجہ پرویزاشرف کی بریت کی درخواست مسترد کردی ۔ ہفتہ کو سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کی غیرقانونی تقرری کے ریفرنس میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی بریت کی درخواست مسترد کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت اسلام آباد نے راجہ پرویز اشرف اور یوسف رضا گیلانی سمیت تمام ملزمان کے خلاف ٹرائل جاری رکھنے کا حکم دے دیا،نیب نے یہ ریفرنس کس بنیاد پر بنایا اور دونوں سابق وزرائے اعظم پر کیا الزامات تھے جانتے ہیں۔
عدالت کے تفصیلی فیصلے کے مطابق راجہ پرویز اشرف توقیر صادق تقرری کمیٹی کے چیئرمین اور یوسف رضا گیلانی تقرری اتھارٹی تھے۔سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف پر الزام یہ ہے کہ توقیر صادق کی تعلیم، تجربہ کم اور اسناد بھی غیر تصدیق شدہ تھی جبکہ توقیر صادق نے امریکن یونیورسٹی آف لندن سے ایل ایل ایم کی ڈگری دکھا کر پوسٹ حاصل کی۔ ایچ ای سی کے مطابق وہ یونیورسٹی غیر منظور شدہ ہے اور توقیر صادق نے جن کمپنیوں کا تجربہ ظاہر کیا وہ جعلی ثابت ہوئیں۔اب بریت کی درخواست منظور کرنا نیب کو شواہد پیش کرنے سے محروم کرنے کے برابر ہے۔
ملزمان نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔توقیر صادق کی تقرری میں جن لوگوں کو نظرانداز کیا گیا وہ بھی بطور گواہ پیش ہوئے جبکہ توقیر صادق کے خلاف قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا ریفرنس بھی دائر ہے۔ریفرنس میں سابق سیکریٹری سکندر حیات میکن اور سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر اوگرا جاوید نذیر کی درخواستیں بھی مسترد کی گئیں۔