جنیوا( رپورٹنگ آن لائن)غزہ میں بدستور کام کرنے والے چند ہسپتالوں میں سے ایک الامل ہسپتال اب شدید فوجی کارروائیوں کی وجہ سے عملا بیکار ہو گیا ہے،میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات عالمی ادار صحت (ڈبلیو ایچ او)کے سربراہ نے کہی۔
میڈیارپورٹس کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ازانوم گیبریئسس نے ایکس پر پوسٹ کیاکہ ہسپتال تک رسائی مسدود ہے جو نئے مریضوں کے یہاں تک پہنچنے میں حائل ہے اور مزید قابلِ گریز اموات کا باعث ہے۔ٹیڈروس نے کہا کہ دو ہنگامی طبی ٹیمیں – ایک مقامی اور دوسری بین الاقوامی – محدود طبی سامان کے ساتھ باقی مریضوں کی خدمت کے لیے بدستور پوری کوشش کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا، الامل کی بندش کے بعد اب خان یونس میں انتہائی نگہداشت یونٹ کے ساتھ واحد باقی ماندہ ہسپتال الناصر میڈیکل کمپلیکس ہے۔ڈبلیو ایچ او نے کہا، دو ماہ کی مکمل ناکہ بندی کے بعد ادویات اور طبی سامان کی شدید قلت کے باعث الناصر اور الامل ہسپتال زخمیوں کا مکمل علاج کرنے سے قاصر ہیں جن کی آمد مسلسل جاری ہے۔