مریم نواز

عوام اپوزیشن کی طرف دیکھ رہے ہیں، عدم اعتماد کا رسک لینا چاہیے،مریم نواز

اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن ) مسلم لیگ(ن)کی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ عوام اپوزیشن کی جانب دیکھ رہے ہیں کہ کوئی ان کے لیے آواز اٹھائے، تحریک عدم اعتماد ایسا رسک ہے جو لینا چاہیے،عمران خان نے معیشت ہی تباہ نہیں کی بلکہ خارجہ پالیسی بھی بربادکی، آج دوست ملک بھی پاکستان کو منہ لگانے کو تیار نہیں، عمران خان براہ کرم غیر ملکی دورے نہ کیا کریں، آپ کسی ریاست کے بادشاہ نہیں ہیں، یہ چین پیسہ مانگنے گئے تھے اور پیسہ بھی نہیں ملا، انہیں فی الحال وزیراعظم ہاوس کے ایک کمرے میں بند کردینا چاہیے، تمام اتحادی جماعتوں سمیت سب سے کہتی ہوں عوامی آواز پر لبیک کہنا چاہیے، یہ جنگ عوام اور اقتدار کے درمیان ہے۔

جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نائب صدر مسلم لیگ نون مریم نواز نے کہا کہ آج نیب نے اپنا تیسرا پراسیکیوٹر تبدیل کیا، نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے 4ہفتے کی مہلت مانگی ہے، میں یہ کہنا چاہتی ہوں کہ اگر ان کے پاس میرے خلاف عدالت میں کوئی ثبوت ہوتا تو اسے عدالت میں پیش کیا جاتا، اگر مقدمہ انتقام پر مبنی نہ ہوتا تو یہ کاغذ کا ٹکڑا سمجھا جاتا ہے، جب آپ کے پاس کوئی ثبوت ہی نہیں ہے تو عدالت سے مہلت ہی مانگی جائے گی،میں ہر پیشی پر عدالت آتی ہوں نیب کو چاہیے کہ اگر ثبوت ہے تو عدالت میں پیش کریں، اگر نیب کے پاس ثبوت نہیں تو اس مقدمے کو اتنا لمبا کھینچنے کی ضرورت نہیں ہے، انصاف ہونے دیں ۔

مریم نواز نے کہا کہ جب پرویز مشرف کو پتہ چلا کہ ان کی حکومت ختم ہونے والی ہے تو چیف جسٹس آف پاکستان کو شاہراہ دستور پر گریبان سے پکڑ کر گھسیٹا تھا، 60ججز کوپن کے سٹروک سے گھر بھیجا گیا،ان کو بچوں کے ہمراہ گھر میں قید کر دیا گیا تو جب عمران خان کی حالت پر غور کریں تو مشرف کا دور یاد آتا ہے، مجھے آپ کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں لگتی بلکہ یہ محسوس ہوتا ہے کہ آپ ذہنی طور پر مفلوج ہو چکے ہیں، آپ کی اہلیہ احترام کے قابل ہیں، جو سٹینڈرڈ آپ کی اہلیہ کا ہے وہ اسٹینڈرڈ مرحومہ کلثو نواز کےلئے ہونا چاہیے تھا، جب وہ لندن کے ہسپتال میں ریسپیریٹر میں بے ہوش حالت میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہی تھیں تو تحریک انصاف پارٹی کے لوگوں نے ڈاکٹرز کا بھیس بدل کر آئی سی یو میں ان کی تصویریں لینے کےلئے دھاوا بولا، اس وقت بار بار ٹی وی پر پی ٹی آئی کے لوگوں نے کہا تھا کہ بیگم نواز شریف بالکل ٹھیک ہیں اور وہ لوگ اکٹھے ہو کر کھانا کھاتے ہیں،

آج پہلی بار میڈیا کے سامنے قوم کو یہ بتانا چاہتی ہوں کہ میں اپنے اوپر کسی ظلم و زیادتی کا ذکر اس لئے نہیں کرنا چاہتی کیونکہ میں نے قوم کےلئے پاکستان اور آئین کےلئے برداشت کی اور مجھے اس کا افسوس نہیں ہے، جب میں اپنی والدہ کی عیادت کے بعد واپسی پر پی ٹی آئی کے لوگوں نے مجھے گالیاں دیں، اس کے بعد آپ کے مخالف کی کونسی بہن، ماں، بہو اور بچی ہے جو اسٹینڈرڈ آپ نے اپنی اہلیہ کےلئے رکھا اسے دوسروں کے بھی رکھا کریں، آپ نے مجھے بے گناہ ہوتے ہوئے ڈیتھ سیل میں ڈالا، آپ نے نواز شریف کے سامنے ان کی بیٹی کو گرفتار کیااس کو ہراساں کیا، میرا بیٹا جنید گزرتا تھا تو اس کے سامنے اس کی والدہ کو گالی دی جاتی تھی،جب میں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں کمپین چلا رہی تھی تو آپ کے پاس میری کمپین کا جواب نہیں تھا تو آپ کے لوگوں نے کیمرا میں جو حرکتیں کیں اس حوالے سے ہر عزت دار کا سر شرم سے جھک جائے گا،

جب آپ میں وزن ہو گا تو آپ میں تنقید برداشت کرنے کا حوصلہ بھی ہو گا، میں میڈیا سے درخواست کرتی ہوں کہ میڈیا میں وہ بیان بھی چلائیں جس میں وزراءنے مجھ پر ذاتی حملے کئے، آج ملک میں مہنگائی، لاقانونیت اور دہشت گردی واپس آرہی ہے، آپ کا کچن تو کوئی اور چلاتا ہے آپ کو مہنگائی کا کیا علم ہے، ذاتی انتقام کی تسکین کی خاطر ایف آئی اے اور نیب کو سیاسی لڑائی میں جھونکا، عمران خان آپ نے عوام کے خون پسینے کی کمائی پر سوائے انتقام لینے کے کچھ نہیں کیا، عمران خان آپ کے جرائم کی فہرست طویل ہے، آج ملک میں لوگ خود کشی کرنے پر مجبور ہیں ان کی نوکریاں چلی گئی ہیں، بھلے آپ جعلی اور چوری کر کے آئے مگر وزیراعظم کی کرسی پر تو بیٹھے، آپ نے صرف انتقام پر توجہ مرکوز رکھی، عمران خان آپ سے سوال دنیا اور آخرت میں ہو گا آپ کو بھاگنے کی جگہ نہیں ملے گی، عمران خان آپ بادشاہ نہیں ہیں، ریاست کے حکمران نہیں ہیں،

آپ نے جو کچھ کیا آپ کو لندن بھاگنے کی اجازت بھی نہیں ملے گی، عمران خان جس ملک میں جاتے ہیں وہاں پاکستان کا تماشا بنا کر آتے ہیں، عمران خان پاکستان کے دوسرے ممالک کے ساتھ بنائے ہوئے تعلقات کو بھی بگاڑ کر آ جاتے ہیں، عمران خان ان سب کے ذمہ دار ہیں، برائے مہربانی بیرون ملک کا دورہ نہ کریں، پاکستان آج تنہا کھڑا ہے، آپ کی وجہ سے دوست ممالک بھی منہ لگانے کو تیار نہیں ہیں، عمران خان کو ایک ایک پائی کا حساب دینا پڑے گا، عمران خان کو وزیراعظم ہاﺅس کے کسی کمرے میں بند کر دینا چاہیے، یہاں اہلکار شہید ہو رہے تھے، وہاں آپ اولمپکس کا میچ دیکھ رہے تھے، اتحادی جماعتیں ہوں یا کوئی اور سب کو عوام کی آواز پر لبیک کہنا چاہیے کیونکہ اس ملک کی تباہی عمران خان نے کی ہے، تمام اتحادی جماعتوں، ایم این ایز اور ایم پی ایز تقریباً فارورڈ بلاک بنا کر بیٹھے ہیں، پاکستان مزید بربادی کا متحمل نہیں ہو سکتا