شہباز شریف

عمران خان حکومت کو ایماندار کہنا سفید جھوٹ ہے، سیالکوٹ واقعے کے ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے،شہباز شریف

لاہور(رپورٹنگ آن لائن)پاکستان مسلم لیگ( ن )کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان حکومت کو ایماندار کہنا سفید جھوٹ ہے، ہفتہ کو لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ روز سیالکوٹ میں افسوسناک واقعہ ہوا جس کی وجہ سے قوم کا سرشرم سے جھک گیا۔

ہمارے دور میں ایسے واقعات ہوئے تو پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)نے سیاسی رنگ دیا،انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ واقعے کے ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے اور موجودہ حکومت غلطی سے سبق نہیں لیتی بلکہ دہرا رہی ہے، شہباز شریف نے کہا کہ سویت یونین امریکہ کے بعد دوسری بڑی طاقت تھی اور سویت یونین میں معاشی تباہی آئی تو کوئی روک نہ سکا۔

ملکی معیشت کی حالت اس وقت انتہائی خراب ہے اور ملک کو خطرات لاحق ہو چکے ہیں اس لیے حالات کو کنٹرول کرنا ہو گا،انہوں نے کہا کہ حکومت نے ساڑھے 3 سال کے دوران معاشی غلطیاں کی ہیں۔ کورونا مارچ 2020میں آیا لیکن اس سے پہلے کی بھی حکومتی کارکردگی دیکھ لیں۔ دنیا میں بھی مہنگائی ہوئی ہے لیکن پاکستان مہنگائی میں دنیا بھر میں تیسرے نمبر پر ہے،شہباز شریف نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں اس وقت پاکستان سب سے مہنگا ملک ہے اور ملک کو بچانے کے لیے جنگی بنیادوں پر کام کرنا ہو گا۔

اگر ایسا نہ کیا تو خدانخواستہ ہمیں تباہی سے کوئی نہیں بچا سکتا،انہوں نے کہا کہ میں نے پارلیمنٹ میں بھی مہنگائی کا ذکر کیا تھا اور حکومت سے کہا عام آدمی پر توجہ دیں مگر کسی نے نہیں سنا۔ قومی مفادات کے لیے پی ڈی ایم سمیت دیگر پلیٹ فارمز پر بھی آواز اٹھائی لیکن حکومت باتیں نہیں سن سکتی، گالم گلوچ شروع کر دیتے ہیں،قائد حزب اختلاف نے کہا کہ آئی ایم ایف کی نئی شرائط نے قوم کے ہاتھوں اور پاں میں زنجیریں ڈال دی ہیں اور ہمسایہ ملک نے آئی ایم ایف کے ساتھ آخری بیل آٹ پیکج 1991میں کیا تھا لیکن ہم آئی ایم ایف کا پیچھا چھوڑ ہی نہیں رہے،انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی حکومت کا اس حکومت کے ساتھ کوئی مقابلہ ہی نہیں۔

74سالہ خرابیوں میں ہم سب نے حصہ ڈالا ہے لیکن پی ٹی آئی کی حکومت میں جی ڈی پی آخری سانس لے رہی ہے،شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان گندم اور چینی برآمد کرتا تھا لیکن آج درآمد کرتا ہے۔ عمران خان حکومت تاریخ کی سب سے نااہل اور کرپٹ حکومت ہے۔

جب مارکیٹ میں گیس سستی تھی انہوں نے نہیں خریدی اور اب ملک میں صنعت اور گھروں کے لیے گیس نہیں،ان کا کہنا تھا کہ اگر قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو مسلسل محنت کرنا ہو گی اور 6 دسمبر کو لانگ مارچ اور دیگر اہم فیصلے کریں گے۔