کراچی(رپورٹنگ آن لائن )سندھ ہائیکورٹ نے سی ٹی ڈی سینٹر سکھر کی تعمیر کے ٹھیکے میں بے ضابطگی سے متعلق ٹھیکیدار بلال بھٹو کی درخواست پرآئی جی سندھ،سپرنٹنڈنٹ انجینئرودیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
پیرکوسندھ ہائیکورٹ میں سی ٹی ڈی سینٹر سکھر کی تعمیر کے ٹھیکے میں بے ضابطگی سے متعلق ٹھیکیدار بلال بھٹو کی درخواست کی سماعت ہوئی۔درخواستگزار کے وکیل حسنین چوہان ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ سی ٹی ڈی سینٹر سکھر کی تعمیر کا ایک ارب کا ٹھیکہ 3 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ سندھ پولیس کے افسران نیب سے بچنے کے لیے یہ طریقہ کار اپنایا ہے۔پہلے مرحلے میں 48 کروڑ روپے کا ٹھیکہ دیا گیا ہے۔ نیب آرڈیننس میں ترمیم کے بعد نیب 50 کروڑ سے کم کی کرپشن کی تحقیقات نہیں کرسکتا ہے۔
محکمہ پولیس سی ٹی ڈی سینٹر کی تعمیر کے ٹھیکہ میں بے ضابطگی کی جارہی ہے۔ سی ٹی ڈی سینٹر کی تعمیر کا ٹھیکہ ای پیڈ سسٹم کے بجائے مینوئلی نہیں دیا جا سکتا ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ ای پیڈ سسٹم کے ذریعے ٹھیکہ دینے دینا حکم دے اور او پی ایس پر تعینات سپرنٹنڈنٹ انجینئر کو ہٹایا جائے۔ عدالت نے آئی جی سندھ،سپرنٹنڈنٹ انجینئرودیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔









