سندھ ہائیکورٹ

سندھ ہائی کورٹ نے لاپتا شخص کی بازیابی کی درخواست پر آئی جی سندھ، ایس ایچ او سکھن اور دیگر کو نوٹس جاری کردیئے

کراچی (رپورٹنگ آن لائن) سندھ ہائی کورٹ نے لاپتا شخص سہیل کی بازیابی کی درخواست پر آئی جی سندھ، ایس ایچ او سکھن، ٹنڈو آدم اور ایس ایچ او جھول کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 29 مئی تک جواب طلب کرلیا۔

سندھ ہائیکورٹ میں لاپتا شخص سہیل کی بازیابی کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت سہیل کی عدم بازیابی پر برہم ہوگئی۔ درخواستگزار زیب النسا نے بتایا کہ میرے شوہر کو سکھن پولیس ایک ماہ قبل اٹھایا تھا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کہاں کی رہائشی ہیں اور شوہر کو کہاں سے اٹھایا تھا۔

درخواستگزار نے کہا کہ میں ضلع سانگھڑ کے علاقے جھول کی رہائشی ہوں۔ میرے شوہر سہیل کراچی میں شادی میں شرکت کے لئے آرہے تھے۔ پولیس میرے شوہر کو زبردستی اٹھا کر لے گئی۔ میرے شوہر کو مختلف تھانوں میں رکھ کر پولیس 15 لاکھ روپے مانگ رہی ہے۔ زیب النسا نے دہائی دیتے ہوئے کہا کہ پولیس اب تک ڈھائی لاکھ روپے مجھ سے وصول کرچکی ہے۔ عدالت نے درخواستگزار سے استفسار کیا کہ آپ کا رابطہ ہوا ہے اپنے شوہر یا کال پر بات ہوئی۔

درخواستگزار نے کہا کہ میرا رابطہ نہیں ہوا نہ پولیس ملنے دے رہی ہے۔ عدالت نے آئی جی سندھ، ایس ایچ او سکھن، ٹنڈھو آدم اور ایس ایچ او جھول کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 29 مئی تک لاپتا سہیل کے بارے میں جواب طلب کرلیا۔