کراچی (رپورٹنگ آن لائن)سندھ ہائیکورٹ نے اعجاز جکھرانی کے گھر پر نیب کے چھاپے کےخلاف درخواست مستردکر دی جبکہ ریمارکس میں کہا ہے کہ اگر فیصلے پر اعتراض ہے تو سپریم کورٹ سے رجوع کرسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے مشیر جیل خانہ جات اعجاز جکھرانی کے گھر پر نیب کے چھاپے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ دورانِ سماعت عدالت نے کہا کہ نیب چھاپوں کے خلاف 2019 میں درخواست دائر کی گئی۔ درخواست گزار اور وکیل کئی سماعتوں سے پیش نہیں ہورہے ہیں۔سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس میں کہا کہ آج بھی جونئیر وکیل نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی۔
ملزم اعجاز جکھرانی کے خلاف سکھر میں ریفرنس دائر ہوچکا ہے۔نیب نے عدالت کو بتایا کہ اعجاز جکھرانی کے خلاف نیب کو درخواستیں موصول ہوئیں۔ درخواست گزار نے الزام لگایا کہ اعجاز جکھرانی کے پاس 2002 سے پہلے زمین تک نہیں تھی۔ سپریم کورٹ نے بھی جیکب آباد کی ترقیاتی اسکیموں سے متعلق سخت آبزرویشن دی۔نیب نے عدالت کو بتایا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ کی موجودگی میں اعجازجکھرانی کے گھر پرچھاپہ مارا گیا۔
قبضہ میں لیا گیا سامان سیزر میمو کا حصہ ہے۔ اعجاز جکھرانی کے خلاف ایک ریفرنس اور دو انکوائریز زیرالتوا ہیں۔ درخواست گزار کے خلاف 735ملین روپے کرپشن کی تحقئقات جاری ہے۔اعجاز جکھرانی کی درخواست میں مو¿قف پیش کیا گیا کہ نیب نے بغیر سرچ وارنٹ اعجاز جکھرانی کے گھر پر چھاپہ مارا۔ نیب نے چادراورچاردیواری کا تقدس پامال کیا۔