سندھ ہائیکورٹ

سندھ ہائیکورٹ میں دودھ کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف نئی درخواست مسترد

کراچی (رپورٹنگ آن لائن) سندھ ہائیکورٹ نے دودھ کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف نئی درخواست مسترد کردی۔ جمعہ کو سندھ ہائیکورٹ میں دودھ کی قیمت سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ دودھ کی قیمتوں میں اضافے کا نیا حکم جاری کریں تو وہ دودھ میں 4 کی جگہ 6 لیٹر پانی ملانا شروع کردیں گے۔

قیمتوں میں مزید اضافہ کیا گیا ہے تو کمشنرسےرجوع کیا جائے، کمشنرعمل درآمد نہیں کراتے تو توہین عدالت کی درخواست دائرکریں۔ عدالت نے واضح کیا کہ ہم چاہتے ہیں کہ قیمتوں کا تعین میکنزم کے تحت ہو اور کمشنر کراچی کو قیمتوں کے تعین کیلئے مکینزم بنانےکا حکم دے چکے ہیں۔عدالت نے بتایا کہ سال 2018میں دودھ کی قیمت94 روپے فی لیٹر مقرر کی گئی تھی تاہم اب ہر چیز مہنگی ہوچکی ہے۔

درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ دودھ فروشوں نے فی لیٹر10 روپے مزید اضافہ کردیا ہے۔ اس وقت کراچی میں140روپے فی لیٹر دودھ فروخت ہورہا ہے اور جب دل چاہتا ہے دودھ فروش قیمتوں میں اضافہ کردیتے ہیں۔ سندھ ہائی کورٹ نے زائد قیمت اورغیر معیاری دودھ کی فروخت کے خلاف آپریشن کا حکم دیا تھا۔

عدالت نے گراں فروشی اورغیرمعیاری دودھ کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر برہمی کا اظہارکرتے ہوئے ریمارکس دئیے تھے کہ نوٹیفیکیشن جاری ہوجاتا ہے مگرعمل درآمد نہیں ہوتا۔عدالت نے واضح کردیا تھا کہ یہ عوام کا براہ راست مسئلہ ہے اور ہم حکم پرعمل درآمد کرائیں گے۔