کراچی(رپورٹنگ آن لائن)سندھ ہائیکورٹ میں شہر کی مرکزی شاہراہوں پر چنگچی رکشوں پر پابندی کیخلاف درخواست پر سرکاری وکیل نے روٹس کا جائزہ لینے کے لیے اعلی سطح کی کمیٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جمع کرانے پر چنگچی رکشہ مالکان کی آئینی درخواست نمٹادی گئی۔پیرکو سندھ ہائیکورٹ میں شہر کی مرکزی شاہراہوں پر چنگچی رکشوں پر پابندی کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ چنگچی رکشوں کے روٹس کا جائزہ لینے کے لیے اعلی سطحی کمیٹی بنا دی۔سرکاری وکیل نے کمیٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن عدالت میں جمع کرادیا۔ سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ کمیٹی چنگچی رکشوں کے روٹس کا 3 ہفتوں میں جائزہ لے گی۔ چنگچی رکشوں کے جائز مسائل کو قانون کے مطابق حل کیا جائے۔ عدالت نے نوٹیفکیشن کے بعد چنگچی رکشہ مالکان کی آئینی درخواست نمٹادی۔
عدالت نے سندھ حکومت کو 3 ہفتوں میں مسائل حل کرنے کی ہدایت کردی۔ درخواستگزار کے وکیل صلاح الدین گنڈاپور ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا تھا کہ کمشنر کراچی نے ابتدائی طور پر 12 روٹس پر چنگچی رکشوں پر پابندی عائد کی۔ نوٹیفکیشن میں ترمیم کرکے 30 روٹس کو بند کردیا گیا۔ پابندی عائد کرنے سے قبل متاثرہ فریق سے مشاورت نہیں کی گئی۔ شہر بھر میں 60 ہزار چنگچی رکشے چلتے ہیں۔ پابندی کا اختیار کمشنر کراچی کانہیں بلدیاتی نمائندوں کا ہے۔









