سندھ ہائیکورٹ

سندھ ہائیکورٹ ،سسرمایہ کاری کے نام پر شہریوں سے فراڈ اور منی لانڈرنگ کے الزامات میں گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت کی سماعت 21جولائی تک ملتوی

کراچی(رپورٹنگ آن لائن)سندھ ہائیکورٹ نے سیکیورٹی ایکسچینج کمپنی میں سرمایہ کاری کے نام پر شہریوں سے فراڈ اور منی لانڈرنگ کے الزامات میں گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت کی سماعت 21جولائی تک ملتوی کردی ہے۔

جمعرات کو سندھ ہائیکورٹ میں سیکیورٹی ایکسچینج کمپنی میں سرمایہ کاری کے نام پر شہریوں سے فراڈ اور منی لانڈرنگ کے الزامات میں گرفتار ملزم خالد اسلام کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔عدالت نے درخواستگزار کے وکیل سے ٹیکس ریٹنرز طلب کرلیئے۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بتایا جائے ملزم 2019 سے پہلے کتنا ٹیکس ادا کرتا تھا۔کیس واضح ہورہا ہے مگر ہم دیکھنا چاہتے ہیں ملزم قومی خزانے میں کتنا رقم جمع کراتا تھا۔

سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ ملزم خالد اسلام نے شہریوں کو منافع کا لالچ دے کر سیکیورٹی ایکسچینج کمپنی میں سرمایہ کاری کرائی۔ ملزم نے فراڈ کی رقم 5 جائیدادیں بنائیں۔ کمپنی مجموعی طور پر 2 ارب روپے سے زیادہ کا شہریوں سے فراڈ کیا اور دفتر بند کردیا۔ ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم کیخلاف شہریوں سے فراڈ کے سارے شواہد موجود ہیں۔ درخواستگزار کے وکیل سرفراز میتلو ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ ملزم کی عمر 59 سال ہے اچانک گرفتار کیا گیا۔

ملزم نے خود فراڈ نہیں کیا سرمایہ کاری کے لیے پبلک کو راستہ بتایا۔ سرکاری وکیل نے موقف اپنایا کہ ملزم نے ساتھیوں کے ملکر 2016 سے کرائم شروع کیا اور معصوم شہریوں سے فراڈ کیا۔ عدالت نے مزید سماعت 21 جولائی تک ملتوی کردی۔