سلیم مانڈوی والا

سلیم مانڈوی والا کیخلاف کڈنی ہلز ریفرنس کی کارروائی وکلا ہڑتال کی نذر

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن) احتساب عدالت اسلام آباد میں زیر سماعت سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کیخلاف کڈنی ہلز ریفرنس کی کارروائی وکلا ہڑتال کی نذر، عدالت نے نیب کے گواہان کے بیانات قلمبند کرنے کیلئے 23 اور 24 اگست کی تاریخ مقرر کر دی۔

احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا اور دیگر ملزمان کیخلاف کڈنی ہلز کرپشن ریفرنس کی سماعت کی۔ دوران سماعت نیب پروسیکیوٹر سہیل عارف اور نیب گواہان احسن اور نثار احمد مگسی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ سابق چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کی حاضری سے استثنی کی درخواست دائر کی گئی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

وکلا کی جانب سے عدالت سے استدعا کی گئی کہ بار کی ہڑتال ہے سماعت ملتوی کی جائے۔ نیب پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ گواہ کراچی سے آئے ہیں، گواہان کے بیان قلمبند کر لیے جائیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ وکلا موجود نہیں تو سماعت کل تک کیلئے ملتوی کر دیتے ہیں۔ وکلا صفائی کی جانب سے استدعا کی گئی کہ سماعت عید کے بعد تک ملتوی کی جائے۔ نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے استدعا کی گئی کہ ایک گواہ کل نہیں آ سکے گا، اس کا بیان قلمبند کرلیا جائے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ بیرسٹر قاسم عباسی کہاں ہیں جس پر معاون وکیل کی جانب سے جواب دیا گیا کہ بیرسٹر قاسم عباسی ہائیکورٹ میں ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہائیکورٹ میں پیش ہو رہے ہیں تو یہاں کیوں نہیں۔ معاون وکیل نے جواب دیا کہ ہائیکورٹ میں پیش ہونے نہیں گئے۔ عدالت نے سماعت میں کچھ دیر کا وقفہ کر دیا، جس کے بعد عدالت نے وکلا ہڑتال کے باعث سماعت ملتوی کردی۔ عدالت نے نیب کے گواہ احسن کا بیان قلمبند کرنے کیلئے 23 اگست کی تاریخ مقرر کی جبکہ نیب کے دوسرے گواہ نثار احمد مگسی کے بیان کیلئے 24 اگست کی تاریخ مقرر کردی۔