تحریر،،،،، جعفربن یار
پنجاب حکومت نے محکمہ جیل خانہ جات میں ملازمین اوران کے خاندان والوں کے لیے چودہ فروری 1996 کو پنجاب پریزن فاونڈیشن کی منظوری دی،لیکن کچھ وجوہات کی بنیاد پر اس فاونڈیشن کو شروع نہ کیا جا سکا،بعد ازاں ایک لمبے عرصے کے بعد مئی 2012 میں اس فاونڈیشن کو رجسٹرڈ کر دیا گیا، فاونڈیشن کی پہلی باقاعدہ میٹنگ 11 دسمبر 2013 میں ہوئی اور اس کے پہلی مرتبہ میٹنگ منٹس بھی جاری ہوئے ، پنجاب پریزن فاونڈیشن کا چیرمین ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم کو مقرر کیا گیا،جبکہ فاونڈیشن کا سیکرٹری جنرل آئی جی جیل اور سیکرٹری فنانس ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹر جیل کو بنایا گیا، فاونڈیشن کے قیام کے بعد متعدد فیصلے کئے گئے لیکن ان میں سے چند یہ تھے کہ جو اس فاونڈیشن کے ممبرز بنیں گے ان کو اپنی تنخواہ سے ماہانہ چند روپے فاونڈیشن کے اکاؤنٹ میں جمع کروانے ہوں گے، پہلے محکمہ جیل خانہ جات کے سکیل ایک سے چار کے ملازمین ماہانہ ایک سو روپے فاونڈیشن میں جمع کرواتے تھے،سکیل پانچ سے دس تک کے ملازمین 150 روپے ماہانہ جمع کرواتے تھے،سکیل 11 سے چودہ تک کے ملازمین ماہانہ 2 سو روپے جمع کرواتے،گریڈ 15 سے 16 تک کے ملازمین 250 روپے ماہانہ جمع کرواتے،گریڈ سترہ سے اٹھارہ کے ملازمین ماہانہ 3 سو روپے جمع کرواتے اور گریڈ انیس سے 21 تک کے افسران ماہانہ 350 روپے جمع کرواتے،،،لیکن موجودہ آئی جی جیل خانہ جات کی جانب سے پنجاب پریزن فاونڈیشن کو مزید متحرک بنانے کا فیصلہ کیا گیا،تاکہ ایک تو ملازمین کی تعداد اس فاونڈیشن کی ممبر شپ حاصل کرے اور دوسرا جیل ملازمین ان کی فیملیز کی فلاح کے لئے کچھ کیا جا سکے،،
آئی جی جیل مرزا شاھد سلیم بیگ نے محکمہ کے ڈی آئی جیز کے ساتھ فاونڈیشن کو مزید فعال بنانے کے لئے مشورے کئے،بعد ازاں صوبائی وزیر جیل فیاض چوہان اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ پنجاب سے بھی میٹنگز کی،،فاونڈیشن میں پہلی دفعہ ایڈمن افسر /ڈائریکٹر فاونڈیشن کی آسامی پر مستقل طور پر افسر کی تعیناتی کی گئی،
مختلف نئے فیصلوں میں یہ فیصلے بھی کئے گئے کہ ملازمین کی ماہانہ بنیادوں پر رقم کم کی جائے اور بدلے میں سہولیات زیادہ فراہم کی جائیں،اب فاونڈیشن کے ممبرز بننے والے جیل ملازمین کو پہلے کی نسبت کم پیسے جمع کروانے ہونگے اب محکمہ جیل خانہ جات کے سکیل ایک سے پانچ کے ملازمین کو ماہانہ پچاس روپے فاونڈیشن میں جمع کروانے ہوں گے ،سکیل چھ سے چودہ تک کے ملازمین کو محض 100 روپے ماہانہ جمع کروانے ہوں گے ،سکیل 15 سے 18 تک کے ملازمین کو ماہانہ 150 روپے جمع کروانے ہوں گے،گریڈ 19 سے 21 تک کے ملازمین کو صرف 2 سو روپے ماہانہ جمع کروانے ہوں گے ،
محکمہ جیل خانہ جات کے ملازمین و افسران کی تعداد 25 ہزار کے قریب ہے جبکہ اس وقت پریزن فاونڈیشن کے ممبران کی تعداد تقریبا 52 سو کے قریب ہے،پریزن فاونڈیشن اپنے ممبران کو مختلف سہولیات فراہم کرنے کی پابند ہے، جس میں اگر سکیل ایک سے دس تک کے کسی ملازم کے بچوں کی شادی ہے تو اس کو فاونڈیشن کی جانب سے ایک لاکھ روپے دئیے جائیں گے،اسی طرح سکیل 11 سے 17 تک کے ملازمین کو شادی گرانٹ کی صورت میں 2 لاکھ جبکہ گریڈ اٹھارہ اور اس کے اوپر کے ملازمین کو شادی گرانٹ کی صورت میں 3 لاکھ روپے دئیے جائیں گے
فاونڈیشن کی جانب سے جیل ملازمین و افسران کے گھر میں سے کسی کے انتقال پر اس کو 40 ہزار روپے دئیے جائیں گے،
فاونڈیشن کی جانب سے محکمہ جیل خانہ جات کے افسران و ملازمین کی تعلیمی ضروریات کو پورا کرنے کے حوالے سے بھی پلان مرتب کیا گیا ہے، جس کے مطابق میٹرک سے لے کر اعلی تعلیم حاصل کرنے والے جیل ملازمین و افسران کے بچوں کو سالانہ وظائف دئیے جائیں گے، اگر کسی ملازم کے بچے نے میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنی ہے تو اس کو بھی وظیفہ دیا جائے گا،زراعت ،جنگلات، ویٹرنری ، ایم اے، ایل ایل بی،ایل ایل ایم،ایم ایس سی اور دیگ تعلیم حاصل کرنے والے ممبران کے بچوں کے لئے وظائف کی رقم مختص کی گئی ہے، ملازمین و افسران کے جو بچے کالجز ،یونیورسٹیوں کے ہوسٹل میں رہنا چاہیں گے ان کو بھی وظیفہ دیا جائے گا
سربراہ محکمہ جیل خانہ جات مرزا شاھد سلیم بیگ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ فاونڈیشن کے قیام کا مقصد صرف جیل ملازمین اور ان کی فیملیز کی فلاح کرنا ہے،