لاہور(ر پورٹنگ آن لائن)جنرل ہسپتال میں گردہ کے علاج معالجے کیلئے60لاکھ روپے مالیت کی مزید 4ڈائیلاسز مشینوں کا اضافہ ہو گیا جو مخیر حضرات نے عطیہ کی ہیں اور اس کے بعد ایل جی ایچ ڈائیلاسز سنٹر میں مشینوں کی مجموعی تعداد 32ہو گئی جو ایک خوش آئند امر ہے۔ پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر الفرید ظفر نے نئی ڈائلسز مشینوں کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ طبی آلات و مشینری کے عطیات دینے والے مخیر حضرات پاکستانی معاشرے کا فخر اور انسانیت کی پہچان ہیں اور یہ امر لائق تحسین ہے کہ آج بھی وطن عزیزصاحب ثروت اور اللہ کی راہ میں خرچ کرنے والے افراد سے بھرا پڑا ہے جو معالجین اور ہسپتال انتظامیہ پر اعتماد کرتے ہوئے لاکھوں روپے عطیہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لوگ نہ صرف دنیا میں اپنا نام پیدا کرتے ہیں بلکہ وہ اپنے نیک اعمال کے باعث آخرت میں بھی سرخرو ہونگے۔ اس موقع پر فیکلٹی ممبران، پروفیسر آف یورالوجی ڈاکٹر محمد نذیر، ہیڈ آف دی ڈیپارٹمنٹ نیفرالوجی ڈاکٹر اورنگزیب افضل نے بھی اظہار خیال کیا جبکہ ایم ایس ڈاکٹر عبدالرزاق، ڈاکٹر محمد ایوب ڈاکٹر شاہ جہان، ڈاکٹر عمار یوسف، ڈاکٹر سلیم ملک،ڈاکٹر عبدالعزیز، ڈاکٹر کامران زیدی، ڈاکٹر ذیشان وینس سمیت نوجوان ڈاکٹرز اور نرسنگ سٹاف بھی موجود تھیں۔
پروفیسر آف یورالوجی ڈاکٹر محمد نذیر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری سطح پر پنجاب میں پہلی بار جنرل ہسپتال میں گردہ مثانہ پروسٹیٹ کے علاج اور پتھری کے اخراج کیلئے “نو کٹ نو سٹچ” ٹیکنالوجی بھی متعارف کروا دی گئی ہے جس سے مریضوں کو وارڈ میں طویل عرصہ تک زیر علاج رہنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی، مریض و معالجین دونوں کا وقت بھی بچے گا اور زیر علاج مریضوں کو کسی تکلیف کے مراحل سے نہیں گزرنا پڑیگاجبکہ یہاں گردوں کی پیوند کاری بھی کامیابی سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کی ٹریننگ، تعلیم و تربیت اور اعلی مہارت کیلئے تمام وسائل فراہم کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنرل ہسپتال کا یورالوجی وارڈ غریب مریضوں کیلئے درد دل رکھنے والے افراد کے تعاون سے مکمل کیا گیاہے جو اپنے طبی معیار اور تزین و آرائش کے لحاظ سے کسی بھی انٹر نیشنل سٹینڈرڈ کے ہسپتال سے کم نہیں اور یہاں جدید آلات سے لیس وارڈز میں غریب مریضوں کو تمام سہولیات مفت فراہم کی جا رہی ہیں جو نادار مریضوں کیلئے ایک حسین خواب کی طرح تھا جو حقیقت بن کر جنرل ہسپتال میں موجود ہے۔ پروفیسر محمد نذیر اور ڈاکٹر اورنگزیب افضل کا کہنا تھا کہ سالانہ 20ہزار مریضوں کے ڈائیلاسز کئے جاتے ہیں جس پر کسی کو ایک پائی بھی خرچ نہیں کرنا پڑتی جبکہ نجی سیکٹر میں ایک ڈائیلاسز پر 3ہزار روپے اخراجات آتے ہیں۔پروفیسر محمد نذیر نے انکشاف کہ پنجاب میں شعبہ یورالوجی جنرل ہسپتال واحد ادارہ ہے جہا ں خواتین اور مردوں کیلئے 70بستروں پر مشتمل ائیر کنڈیشنڈ الگ الگ وارڈز مختص کئے گئے ہیں جہاں پہلی بار بچو ں میں گردہ، مثانہ امراض کے علاج کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں پرنسپل پی جی ایم آئی پروفیسر الفرید ظفر نے مزید کہا کہ صحت کی سہولیات کی فراہمی کیلئے سرکاری وسائل کے علاوہ مخیر حضرات کا تعاون انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور دکھی انسانیت کیلئے وسائل مہیا کرنے والے رفقاء خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایل جی ایچ کا جدید سہولتوں سے آراستہ اور سنٹرل ائیر کنڈیشنڈڈائیلاسز سنٹر 365دن کام کرتا ہے ریگولر مریضوں کیلئے 3شفٹوں میں ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکل سٹاف خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ ہیپاٹائٹس کے مریضوں کیلئے الگ مشینیں مختص ہیں تاکہ دیگر مریض متاثر نہ ہوں۔ نیز ایمرجنسی کی صورت میں مریض کے 24گھنٹے ڈائیلاسز کی سہولت بھی دستیاب ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو بھی اپنے گردوں اور دیگر اعضاء کی صحت کا خود بھی خیال رکھنا چاہیے اور وہ لوگ جو گردہ مثانہ کے علاج اور جسمانی قوت کیلئے نیم حکیموں کے کشتے اور خطرناک قسم کے مرکبات استعمال کرتے ہیں انہیں اپنی صحت کی خاطر ایسی مضر اشیاء کا استعمال فوری طور پر ترک کرد ینا چاہئیے تاکہ گردوں کے ڈائیلاسز کی نوبت نہ آئے۔ بعدازاں پرنسپل پی جی ایم آئی یورالوجی وارڈ اور ڈائیلاسز کا تفصیلی دورہ کیا اور مریضوں نے طبی سہولیات کی فراہمی پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے معالجین اور نرسنگ سٹاف کو دعائیں دیں۔ پروفیسر الفرید ظفر نے حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق بہترین انتظامات پر ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈکس کو شاباش دی اور توقع ظاہر کی کہ وہ اسی محنت، جذبہ اور دل جمی سے فرائض منصبی انجام دیتے رہیں گے۔ اس موقع پر عطرت فاطمہ، زبیدہ خانم، سدرہ، سونیہ عباس، نبیلہ، شکیلہ ولسن، صائمہ صدیق، ممتاز، بیشن سردار، روتھ اور حمیرہ اختر بھی موجود تھیں۔