کراچی(رپورٹنگ آن لائن)سندھ ہائیکورٹ نے ای چالان(فیس لیس ٹکٹنگ سسٹم)جرمانوںکے خلاف مرکزی مسلم لیگ کی درخواست پر فریقین سے جواب طلب کر لیاہے۔منگل کوسندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں ای چالان جرمانوں کیخلاف درخواست پر فریقین سے جواب طلب کر لیاہے۔
منگل کوسندھ ہائیکورٹ میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ای چالان کے خلاف دائر مرکزی مسلم لیگ کی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے ہدایت کی کہ اس درخواست کو ای چالان کے خلاف دائر دیگر اسی نوعیت کی زیر سماعت درخواستوں کے ساتھ منسلک کیا جائے۔درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ کراچی کا انفراسٹرکچر تباہ حالی کا شکار ہے اور شہر کی بیشتر سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، شہریوں کو سہولتیں فراہم کیے بغیر بھاری جرمانے عائد کیے جا رہے ہیں جو غیر منصفانہ ہیں۔
وکیل نے کہا کہ ای چالان کی آڑ میں شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں بنیادی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہیں، لاہور میں ٹریفک چالان کا جرمانہ 200 روپے ہے جبکہ کراچی میں 5000 روپے وصول کیے جا رہے ہیں جو امتیازی رویہ ہے، سندھ حکومت نے ای چالان سسٹم کو شہریوں سے پیسے بٹورنے کا ذریعہ بنا رکھا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ بھاری اور امتیازی جرمانوں کو غیر قانونی قرار دیا جائے اور کراچی کے ٹریفک و شہری انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے اقدامات کی ہدایت جاری کی جائے۔بعدازاں عدالت نے چیف سیکرٹری سندھ، سندھ حکومت، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک پولیس، نادرا، ایکسائز اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 نومبر تک جواب طلب کر لیا اور کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔