شہباز اکمل جندران۔۔۔
ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ صوبے میں مختلف نوعیت کے ٹیکسز اور ڈیوٹیز وصول کرتا ہے۔
جبکہ وصولی کے عمل میں قانون شکنی کرنے والے اور نادہندہ شہریوں سے سختی کے ساتھ نمٹا جاتا ہے۔
تاہم علم میں آیا ہے کہ ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کے صوبائی سیکرٹری، دیگر افسران، اے ڈی جی، ڈائریکڑ اور ڈپٹی ڈائیریکٹر وغیرہ خود قانون شکنی کرتے ہیں۔
پنجاب سیف سیٹیز اتھارٹی کے مطابق صوبائی سیکرٹری ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے شہر میں ٹریفک قوانین کی متعدد خلاف ورزیاں لیں اور ایک نہیں دو نہیں، ان کے پانچ ای چالان ہوئے۔
اور مزید قانون شکنی یہ رہی کہ سیکرٹری ایکسائز اور دیگر افسران کے مختصر وقت میں 85 ای چالان ہوئے لیکن کسی ایک بھی چالان کی رقم ادا نہ کی گئی۔
ذرائع کے مطابق اے ڈی جی ایکسائز کی گاڑی کے 6 ای چالان ہوئے۔
گاڑی نمبرLEG-16-707کے پانچ ای چالان ہوئے۔
گاڑی نمبر LEG-18-333کے 11 ای چالان ہوئے۔
گاڑی نمبر LEG-07-77کے 6 ای چالان ہوئے۔
گاڑی نمبر LEG-18-77کے 4 ای چالان ہوئے،
طرح LEG-09-102کے 6 ای چالان ہوئے۔
گاڑی نمبر LEG-09-4561کے 5 ای چالان ہوئے۔
گاٹی نمبر LEG-09-606 کے 6 ای چالان ہوئے۔
جبکہLEG-09-882کے 4 ای چالان ہوئے ۔
تاہم ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کے افسر ایک کے بعد ایک ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی تو کرتے رہے اور ان کے چالان بھی ہوتے رہے لیکن انہوں نے نہ تو ٹریفک قوانین کی پاسداری شروع کی اور نہ ہی چالان کی رقم ادا کی۔ پنجاب سیف سیٹیز اتھارٹی کے مطابق ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے ذمے 85 ای چالانوں کی مد میں 35ہزار روپے سے زائد کا جرمانہ واجب الادا ہے