ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کا بڑا سکینڈل، ٹرانسفر ڈیڈ کی مد میں عوام کو سالانہ 30 کروڑ کا ٹیکہ

شہباز اکمل جندران۔۔۔

ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے صوبے کی عوام کو کھلم کھلا لوٹنا شروع کر دیا ہے۔

صوبے میں گاڑیوں کی ٹرانسفر کے لئے سالانہ 12 لاکھ سے زائد ٹرانسفر ڈیڈز(مخصوص اشٹام پیپر) استعمال کئے جاتے ہیں۔ایکسائز ڈیپارٹمنٹ یہ ٹرانسفر ڈیڈز پنجاب پرنٹنگ پریس کے ذریعے شائع کرواتا ہے۔
ایکسائز ڈیپارٹمنٹ
معاہدے کے مطابق پنجاب پرنٹنگ پریس 48 روپے 50 پیسے میں ایک ٹرانسفر ڈیڈ تیار کرکے ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کرتا ہے۔جو عوام کو 3سو روپے میں فروخت کی جاتی ہے۔
ایکسائز ڈیپارٹمنٹ
یوں ہر ٹرانسفر ڈیڈ پر محکمے کی طرف سے عوام سے 251 روپے اضافی وصول کئے جاتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ سالانہ 12 لاکھ سے زائد ٹرانسفر ڈیڈز فروخت کرتا ہے۔جن کی مد میں محکمے کو 5 کروڑ 82 لاکھ روپے پنجاب پرنٹنگ پریس کو ادا کرنا پڑتے ہیں۔جبکہ 12 لاکھ ٹرانسفر ڈیڈز کی فروخت سے محکمے کو 36 کروڑ روپے آمدن ہوتی ہے۔
ایکسائز ڈیپارٹمنٹ
یوں ڈیپارٹمنٹ کو ٹرانسفر ڈیڈز کی مد میں سالانہ 30کروڑ روپے سے زائد کا منافع ملتا ہے۔

یوں ٹرانسفر ڈیڈ ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کے لیئے ایسی انوکھی “پروڈکٹ” بن چکی ہے جو 48 روپے میں خریدکر300 روپے میں بیچی جاتی ہے اور عوام کو کھلم کھلا لوٹا جاتا ہے۔
ایکسائز ڈیپارٹمنٹ
اس سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈائیریکٹر ہیڈ کوارٹر شاہد گیلانی کا کہنا ہے کہ ٹرانسفر ڈیڈز کی فروخت سے حاصل ہونے والا منافع ریوالونگ فنڈ میں رکھا جاتا ہے۔اور دیگر کاموں میں عوام پر ہی خرچ کیا جاتا ہے۔