لاہور ( رپورٹنگ آن لائن) اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے دہشت گردی کی جنگ میں پاک فوج کی قربانیوں کو تسلیم کرنا انتہائی خوش آئند ہے،پاک افغان پالیسی پر پسند نہ پسند نہیں ہونی چاہیے،تحفظات ہیں تو ٹیبل پر بیٹھ کر بات کرنی چاہیے۔
انہوں نے پنجاب اسمبلی کے احاطہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں سیاسی استحکام کے لیے ان لوگوں کو کریڈٹ دیں جو اس کے لئے کاوش کررہے ہیں،کون عدم استحکام کرتا ہے یہ بھی آپ کو پتہ ہے اور کون استحکام کی کاوش کرتا ہے یہ بھی آپ کو پتہ ہے۔بدقسمتی سے ایسی بات جس سے افراتفری پھیلائی جاسکے وہ مشہوری کی طرف لے جاتی ہے،کردار مستقل وہی ہیں جو استحکام کی بات کرتے ہیں۔
استحکام کے ساتھ عوام کی زندگیاں ، معیشت ، امن و امان جڑا ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں وزیر اعلیٰ مریم نواز درجنوں پراجیکٹس پر بہترین انداز میں کام کررہی ہیں،گزشتہ چار سال پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت تھی،تحریک انصاف کے چار سالوں میں ان کاموں میں سے کوئی ایک بھی نظر آیا کیا۔اسپیکر ملک احمد خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے رمضان میں وہ احتجاج نہیں کریں گے تو یہ اچھی بات ہے۔
ایک ریاست کے طور پر ہم نے بڑی قربانیاں دی ہیں، ہماری افواج نے دہشت گردی کی جنگ میں قربانیاں دیں ، ہماری قربانیاں کسی سے چھپی نہیں ہیں،امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے ان قربانیوں کو تسلیم کرنا انتہائی خوش آئند ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاک افغان پالیسی کیا ہونی چاہیے اس پر پسند نہ پسند نہیں ہونی چاہیے۔اگر ہمارے افغانستان کے ساتھ تحفظات ہیں تو ہمیں ٹیبل پر بیٹھ کر ان سے بات کرنی چاہیے.
اگر افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے اس کے ثبوت ہیں تو دینے چاہئیں ، اگر اس پر قابو نہیں پایا جاتا تو الارمنگ صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔ملک احمدخان نے کہا کہ کے پی کے ایک بڑا قومی مسئلہ ہے اس پر سب کو مل بیٹھ کر بات کرنی چاہیے،کے پی کے میں امن و امان وہاں کے وزیر اعلی کی ذمہ داری ہے،زیادہ بہتر ہوگا کہ کے پی کے وزیر اعلی سکیورٹی کے معاملات پر سکیورٹی اداروں کے ساتھ بیٹھ کر معاملات کو حل کرے۔