اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن)احتساب عدالت نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کا دو روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرلیا۔ پیر کو آغا سراج درانی کو کراچی منتقل کیا جائے گا ، سراج درانی نے کہا کہ گرفتاری سپریم کورٹ کے حکم پردی ہے ،کراچی سے اس لیے گرفتار نہیں کیا جاتا کیونکہ مجھے جہازوں میں آنے جانے کا شوق ہے۔
ہفتہ کو نیب کی طرف سے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو راہداری ریمانڈ کےلئے سخت سیکیورٹی میں احتساب عدالت لے جایا گیا جہاںانہیں فاضل جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا گیا۔نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے آغا سراج کے دو دن کے راہداری ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ آغا سراج کے وارنٹ گرفتاری ہیں، ان کو پہلی دستیاب پرواز سے کراچی منتقل کیا جائے گا لہذا ریمانڈ منظور کیا جائے۔
اس موقع پر جج محمد بشیر نے آغا سراج سے استفسار کیا کہ آپ کچھ کہنا چاہتے ہیں؟ اس پر پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ انہیں کہیں کہ جلدی کراچی بھجوا دیں۔عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کی استدعا پر آغا سراج درانی کا دو روز کا راہداری ریمانڈ منظور کرلیا۔احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آغا سراج درانی نے کہا کہ دو دن کا راہداری ریمانڈ ہوا ہے،سپریم کورٹ کے حکم پر گرفتاری دی ۔
صحافی نے سوال کیا کہ آغا صاحب آپ کراچی میں کیوں نہیں گرفتار ہوتے ، ہمیشہ اسلام آباد سے ہوتے ہیں، جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بس جہاز میں آنے جانے کا شوق ہے ۔صحافی نے سوال کیا کہ جج صاحب نے بھی کہا ہے کہ آپ پہلے بھی گرفتار ہو کر یہاں پیش ہوئے تھے جس کے جواب میں آغا سراج درانی نے کہا کہ بس تیس سال سے ہمارے ساتھ یہی سلوک ہو رہا ہے، آغا سراج درانی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد کیا ہے،ٹرائل کورٹ میں اب جائینگے دو سال سے کیس چل رہا ہے۔
واضح رہے کہ آغا سراج درانی نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں سپریم کورٹ میں درخواست ضمانت دائر کی تھی لیکن عدالت نے انہیں سندھ ہائیکورٹ کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے نیب کے سامنے سرینڈر کرنے کا حکم دیا۔عدالتی حکم کے بعد آغا سراج کئی گھنٹے عدالت میں موجود رہے تاہم عدالت سے باہر آنے پر نیب نے انہیں گرفتار کرلیا۔