کراچی (رپورٹنگ آن لائن)سندھ ہائی کورٹ نے آٹو مینوفیکچرز کی اضافی کسٹم ڈیوٹی کے خلاف درخواست پر درخواستگزار کو ٹیکس کے فرق سے متعلق کارپوریٹ گارنٹی فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔
سندھ ہائیکورٹ میں آٹو مینوفیکچرز کی اضافی کسٹم ڈیوٹی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ وفاقی حکومت نے کنسائنمنٹ اور پرزہ جات کی امپورٹ پر اضافی دو فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد کی ہے۔ حکومت نے آٹو موبائل ڈیویلپمنٹ پالیسی کے تحت سرمایہ کاروں کو رعایت فراہم کی تھی۔ معاہدے کے تحت یہ رعایت پانچ برس تک موجود رہے گی۔ پالیسی کے مطابق آٹو مینوفیکچر کے لئے مجموعی طور پر ڈیوٹی کی حد 25 فیصد رکھی گئی تھی۔ 2 فیصد اضافی کسٹم ڈیوٹی کے بعد یہ حد ختم ہوجائے گی۔
سرمایہ کاروں کے ساتھ کئے گئے معاہدے کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔ اس صورتحال سے ملک میں سرمایہ کاری متاثر ہوگی۔ عدالت نے اسی نوعیت کے دیگر درخواستوں میں اضافی ٹیکس کے خلاف حکم امتناع جاری کیا ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ درخواستگزار کو پہلے عبوری طور پر ڈیوٹی کا جائزہ لینا چاہیئے تھا۔ وکیل نے موقف دیا کہ درخواستگزار نے ایس آر او کو چیلنج کیا ہے۔
عدالت نے وفاقی حکومت کو درخواست گزاروں سے اضافی کسٹم ڈیوٹی کی وصولی سے روک دیا۔ عدالت نے درخواستگزار کو ٹیکس کے فرق سے متعلق کارپوریٹ گارنٹی فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے درخواستوں کی سماعت 19 اگست تک ملتوی کردی۔