مکوآنہ (رپورٹنگ آن لائن)ملکی برآمدات کے حجم میں اضافہ کیلئے کپاس کی پیداوار میں اضافہ ناگزیر ہے۔صوبہ پنجا ب میں 35 لاکھ ایکڑ رقبہ پر کپاس کی کاشت کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جس کے برعکس اب تک22 لاکھ ایکڑ سے زائد رقبہ پر کپاس کی کاشت مکمل کی جا چکی ہے۔
یہ بات سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے زرعی یونیورسٹی میں کپاس کی کاشت بارے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔
اجلاس میں اسپشل سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب سرفراز حسین مگسی، چئیرمین نیشنل سیڈ اتھارٹی ڈاکٹر آصف علی،وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اشتیاق احمد رجوانہ،ایڈیشنل سیکرٹری زراعت ٹاسک فورس پنجاب محمد شبیر احمد خان، ڈائریکٹر جنرلز زراعت چوہدری عبدالحمید، نوید عصمت کاہلوں،ڈاکٹرساجد الرّحمان، ڈاکٹر عبد القیوم، عامر رسول، کنسلٹنٹ محکمہ زراعت پنجاب ڈاکٹر محمد انجم علی اور ترقی پسند کاشتکار خالد محمود کھوکھر،سید حسن رضا، زرعی سائنسدان ڈاکٹرمحمد اقبال بندیشہ سمیت چیف انجینئرز محکمہ انہار، ڈائریکٹرز زراعت ملتان، ڈی جی خان، بہاولپور نے شرکت کی جبکہ دیگر ڈویژنل ڈائریکٹرز زراعت توسیع نے آن لائن شرکت کی۔
انہوں نے مزیدکہا کہ کپاس کی کاشت کا آخری مرحلہ 25مئی تک جاری رہے گا۔انھوں نے مزید کہا کہ بہاولپور ڈویژن کوحقیقی معنوں میں کاٹن ویلی بنانے کیلئے خصوصی مراعاتی پیکج دیا جا رہا ہے۔ کپاس کے ماڈل فارمز کی سیلیکشن کا عمل جاری ہے کپاس کے علاقوں میں نہری پانی کی وافر فراہمی یقینی بنائی جارہی ہے۔
اس کے علاوہ اگیتی کاشتہ کپاس کی بہتر نگہداشت بارے رہنمائی کا عمل جاری ہے۔کپاس کے کاشتکاروں کی رہنمائی کیلئے متعلقہ فارمیشنزکو خصوصی ٹاسک سونپ دیا گیا ہے۔