اسلام آبا د(رپورٹنگ آن لائن)مالی 2023-2024 کے پہلے گیارہ ماہ میں امریکہ کو پاکستان کی تجارتی اشیا کی برآمدات 10.65 فیصد کم ہو کر 4.989 ارب ڈالر ہو گئیں جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 5.484 ارب ڈالر تھیں۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق اس کمی کی بنیادی وجہ شمالی امریکہ کو ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی برآمدات میں کمی ہے۔
اس کے برعکس، جولائی تا مئی مالی سال 2024 میں چین کو پاکستان کی برآمدات 42 فیصد اضافے سے 2.553 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 1.889 ارب ڈالر تھیں، ایک اندازے کے مطابق مالی سال 2024 کے دوران اس سال جون کے آخر تک چین کو پاکستان کی برآمدات 3 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی۔پاکستان شماریات بیورو(پی بی ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق، مالی سال 2023 میں امریکہ کو پاکستان کی برآمدات 5.17 ارب ڈالر رہی، جو پچھلے مالی سال کے 6.74 ارب ڈالر سے 23.28 فیصد کم ہے، مالی سال 2024 میں، پاکستان کی چین کو برآمدات 2.22 ارب ڈالر رہیں، جو مالی سال 2022 کے 3.18 ارب ڈالر سے 30 فیصد کم ہیں، مالی سال 2023 میں امریکا پاکستان کا سب سے بڑا برآمدی مرکز رہا۔
اعلی برآمدی مقامات کے بارے میں وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق، امریکا مالی سال 2024 کے 9 ماہ میں پاکستان کی سب سے اہم مارکیٹ رہا، امریکا کو برآمدات مالی سال 2024 کے 9 ماہ میں معتدل طور پر کم ہو کر 17 فیصد ہو گئیں، جو گزشتہ سال 19 فیصد تھی، اسی طرح زیر جائزہ مدت کے دوران چینی برآمدات کا حصہ 9 فیصد تک بڑھ گیا۔
دریں اثنا، برطانیہ کو برآمدات کا حصہ 7 فیصد رہا، اس کے بعد زیر جائزہ مہینوں کے دوران جرمنی، متحدہ عرب امارات اور اسپین میں 5 فیصد رہا، گزشتہ سال کے مقابلے میں زیر جائزہ مہینوں کے دوران ان ممالک کے لیے برآمدی آمدنی میں حصہ نسبتا مستحکم رہا۔برآمدات میں رکاوٹ پیدا کرنے والا بنیادی عنصر بڑی درآمدی معیشتوں میں سست روی تھی، جو کہ سخت مالیاتی پالیسیوں کی وجہ سے بلند افراط زر اور روس-یوکرین کے جاری تنازع کے باعث بڑھ گئی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین، امریکا اور برطانیہ میں کم مانگ کی وجہ سے گھریلو ٹیکسٹائل کی برآمدات میں کمی آئی ہے۔