لاہور( رپورٹنگ آن لائن)پاکستان میں سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 44ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی جبکہ ستمبر 2024میں کنزیومر پرائس انڈیکس 6.9فیصد ریکارڈ کیا گیا۔ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ماہانہ رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق ستمبر میں مہنگائی وزارت خزانہ کی توقعات سے بھی کم رہی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ستمبر2024میں مہنگائی جنوری2021کے بعد سب سے کم رہی، گزشتہ ماہ مہنگائی کی شرح فیصد6.9ریکارڈ کی گئی جس کے ساتھ اوسط مہنگائی سنگل ڈیجٹ میں ریکارڈ کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق ادارہ شماریات نے کہا کہ اگست 2024میں مہنگائی کی شرح 9.64فیصد ریکارڈ کی گئی تھی، اگست کے مقابلے ستمبر میں مہنگائی میں 0.52فیصد کمی ہوئی، جولائی تاستمبرکی سہہ ماہی میں اوسط مہنگائی9.19فیصدریکارڈکی گئی۔ادارہ شماریات کے مطابق ستمبرمیں شہروں میں مہنگائی 0.53اور دیہاتوں میں 0.50 فیصد کم ہوئی، ستمبر میں شہریوں میں مہنگائی کی شرح 9.29 فیصد رہی، گزشتہ ماہ دیہات میں مہنگائی کی شرح3.65 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ادارہ شماریات کے مطابق ستمبر میں شہروں میں مہنگائی 0.53 اور دیہاتوں میں 0.50 فیصد کم ہوئی،ستمبر میں شہروں میں مہنگائی کی شرح 9.29فیصد اور دیہات میں مہنگائی کی شرح 3.65 فیصد رکارڈ کی گئی۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگست 2024 میں سالانہ بنیادوں پر کنزیومر پرائس انڈیکس کی مہنگائی کی شرح 9.6 فیصد رہی جو پچھلے مہینے میں 11.1 فیصد تھی، یوں ماہانہ مہنگائی کی شرح 0.39 فیصد رہی جبکہ اگست 2023 میں مہنگائی کی شرح 27.4 فیصد تھی۔اس طرح مالی سال 2025 کے پہلے 2 ماہ جولائی اور اگست کے دوران اوسط مہنگائی ڈبل ڈیجٹ 10.36 فیصد رہی جو پچھلے مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 27.84 فیصد تھی۔اس سے قبل آخری بار ملک میں مہنگائی پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے دوران اکتوبر 2021 میں سنگل ڈیجٹ ریکارڈ کی گئی تھی اور پی ٹی آئی حکومت جانے کے بعد پہلی بار اب مہنگائی کی شرح سنگل ڈیجٹ پر آئی ہے۔
٭٭٭٭٭