لاہور(رپورٹنگ آن لائن)پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی نے مقامی سطح پر لیپ ٹاپ اور سگنل بوسٹرز سمیت دیگر آلات کی تیاری کی سفارشات تیار کرلیں۔پی ٹی اے نے درآمدی بل کا حجم کم کرنے اور ملک میں روزگار بڑھانے کے لیے موبائل فونز مینوفیکچرنگ پالیسی میں ترمیم کی سفارش تیار کرلی ہیں۔
سفارشات کی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں رجسٹرڈ 31 کمپنیوں نے ایک سال میں 1 ایک کروڑ 70لاکھ سے زائد موبائل فونز تیار کیے لیکن ملک میں صرف موبائل فونز کی تیاری ہی کافی نہیں۔
سفارشات میں کہا گیا ہے کہ لیپ ٹاپ، گاڑیوں کے ٹریکرز اور بائیو میٹرک و پوائنٹ آف سیل مشینز بھی خود بنانا ہوں گی، اس کے علاوہ تجاویز میں موبائل فون سگنل بوسٹرز اور انٹرنیٹ سے متعلق دیگر آئی ٹی مصنوعات کی تیاری بھی شامل ہے۔
پی ٹی اے نے پہلے سے رجسٹرڈ کمپنیوں کے ساتھ نئی کمپنیوں کو مینو فیکچرنگ لائسنس دینے کی بات بھی کرتے ہوئے کہا ہے کہ فائیو جی موبائل فونز کی تیاری کیساتھ میڈ اِن پاکستان مصنوعات کی افریقہ، مشرق وسطی اور دیگر ممالک میں برآمد کیلئے سہولیات بھی دی جائیں۔پی ٹی اے کا موقف ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف بھاری درآمدی بل کا بوجھ کم ہوگا بلکہ روزگار کے نئے دروازے بھی کھلیں گے۔