لاہور() امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں غریب عوام خوار ہو رہے ہیں معمولی سے چیک اپ کے لئے بھی رشوت دینی پڑتی ہے .
صوبائی حکومت اور محکمہ صحت غریب مریضوں کی مشکلا ت میں کمی کرنے کی بجائے اضافہ کر رہے ہیں ،سرکاری ہسپتالوں میں وہی آتا ہے جو مڈل کلاس یا متوسط طبقے سے تعلق رکھتا ہے مگر ان میں انسانوں کے ساتھ ہونے والا سلوک جانوروں جیسا ہوتا ہے .
پورے کے پورے نظام کو ہی ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ایک طرف شہر میں جتنے بھی سرکاری ہسپتال ہیں وہ صرف نام کے سرکاری ہسپتال ہیں۔ صفائی ستھرائی کا کوئی خیال نہیں رکھا جاتا، واش روم بہت گندے اور انتہائی بدبودار ہوتے ہیں جبکہ دوسری جانب المیہ یہ ہے غریب مریضوں کے ساتھ ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کا رویہ غیر انسانی ہوتا ہے ، بد قسمتی سے اس ساری کشمکش اور معاملے میں جو سب سے زیادہ متاثر پاکستان کا غریب طبقہ ہو رہا ہے ۔
عوام کو حقیقی معنوں میں کوئی پرسان حال نہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ انسان کی بنیادی ضروریات میں تعلیم اور صحت سب سے بڑا مسئلہ ہے لیکن دونوں چیزوں کی طرف حکمرانوں کی توجہ نہیں ہے۔ان کا اپنا علاج کو بیرون ممالک میں ہوتا ہے اور بچے وہیں پڑھتے ہیں مگر پاکستان میں آباد95فیصد عوام حالات کے رحم و کرم پر زندگی گزار رہے ہیں۔حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ سرکاری ہسپتالوں میں پائے جانے والے گھمبیر مسائل کو حل کرے اور عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے ۔
محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ رہی سہی کسر فارما سوٹیکل کمپنیوں کی لوٹ مار نے پوری کر دی ہے ۔ادویہ ساز کمپنیوں نے روز مرہ اور ہارمونک ادویات کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کرکے مہنگائی میں پسی عوام کے مسائل میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ نزلہ، زکام،خراب گلا,بخار،کھانسی کے لئے استعمال ہونے والی ادویات کی قیمتوں میں 35سے60 فیصد تک جبکہ ہارمونل میڈیسنز کی قیمتوں میں بھی 50سے 60فی صد تک اضافہ ہوا ہے ۔