لاہور ( رپورٹنگ آن لائن) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ حکومت کی معاشی پالیسی کشکول کے اردگرد گھومتی ہے ، عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ عوام پر خرچ ہونا چاہے.
مگر بد قسمتی سے حکمرانوں کے شاہانہ پروٹوکول اورمراعات پر خرچ کیا جا رہا ہے ،رواں ہفتے مہنگائی میں اضافہ حکمرانوں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ،رمضان المبارک سے قبل گراں فروشوں اور نا جائز منافع خوروں کے خلاف کارروائی کو یقینی بنایا جائے تاکہ عوام کو رمضان المبارک میں آسودگی میسر ہو ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف پروگراما ت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ نجکاری کے نام پر جو کھلواڑ اداروں کے ساتھ کیا جا رہا ہے اس نے حکمرانوں کی اہلیت ، صلاحیت اور قابلیت کا پول کھول کررکھ دیا ہے ۔ موجودہ حکمرانوں نے ملک و قوم کو بند گلی کی طرف دھکیل دیا ہے۔فارم 47والے پاکستان کودرپیش مشکلات میں اضافہ کر رہے ہیں۔ ملک کے اندر سازشی ٹولہ انتشار اور افراتفری کو پروان چڑھا رہا ہے ۔حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کے اندر سیاسی و معاشی استحکام لائے ۔
حالات سوچوں سے بھی زیادہ گھمبیر ہو چکے ہیں۔ بحرانوں نے ملک و قوم کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے ۔ ادارے کرپشن کا شکار اور معیشت جمود کی نذر ہو چکی ہے ۔ پائیدار ترقی و خوشحالی کے لئے جمہوری اقدار ، رویات کی مضبوطی لازم و ملزوم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک معیشت میں استحکام اور مضبوطی کے لئے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات، ڈنگ ٹپاو پالیسیوں کا قلع قمع، سیاسی صورتحال میں بہتری،کرپشن کا خاتمہ اور محب وطن قیادت میسر نہیں آ جاتی اس وقت تک پاکستان کا عالمی برادری میں امیج بہتر نہیں ہو سکتا۔
ملکی حالات نا اہل اور کرپٹ حکمرانوں کے عاقبت نا اندیش فیصلو ں کی بدولت سنگین تر ہوتے چلے جا رہے ہیں۔محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ملک کے اندر کوئی ایک شعبہ بھی ایسا نظر نہیں آتا جس کی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیا جا سکے ۔