سپین

دو ریاستی حل کے بارے میں بات کرنے کا وقت ختم ہو گیا ہے،سپین

میڈرڈ (رپورٹنگ آن لائن )فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی بڑھتی کارروائیوں پر سپین نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں ہونے والی صورت حال اور تباہی کو غرب اردن کے علاقوں میں نہیں دہرانا چاہیے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ہسپانوی وزیر خارجہ ہوزے مینوئل البریز نے زور دے کر کہا کہ ان کا ملک مغربی کنارے میں غزہ کے منظر نامے کو دہرائے جانے پر فکر مند ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دو ریاستی حل کے بارے میں بات کرنے کا وقت ختم ہو گیا ہے۔ اب اس پر عمل کا وقت آ گیا ہے۔انہوں نے زور دیا کہ ان کے ملک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا دو ریاستی حل کے تحفظ کے لیے ضروری ہے، جس میں بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی فوجداری عدالت کی حمایت کو نوٹ کیا جائے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ میڈرڈ انروا کے لیے اپنی حمایت میں اضافہ کرے گا، کیوں کہ اسے ختم نہیں کیا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے ملک نے تنظیم کو 50 ملین یورو فراہم کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سپین بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی فوجداری عدالت کی حمایت کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سپین اور فلسطین دو طرفہ سربراہی اجلاس فلسطینیوں کو امید دے گا۔

سعودی عرب کے ساتھ تعاون کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں سپین کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا ملک ریاض کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہا ہے۔ ریاض اور میڈریڈ کے درمیان دفاعی شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کی سطح پر مضبوط تعاون ہے۔انہوں نے زور دیا کہ ان کے ملک کے مملکت کے ساتھ مضبوط اسٹریٹجک تعلقات ہیں۔