یکساں نصاب

یکساں نصاب،ملک میں نئے تعلیم سال کے آغاز میں رکاوٹ بن گیا۔ایک بھی کتاب شائع نہ سکی

شہباز اکمل جندران۔۔۔

ملک میں تعلیمی سال 2021-22کے لئے یکساں نصاب رائج کیا جاچکا ہے۔جس کے تحت پنجاب میں پہلی سے پانچویں جماعت تک پرائیویٹ اور سرکاری سطح پر ایک جیسا نصاب پڑھایا جائگا۔جسے سنگل نیشنل کریکولا کا نام دیاگیاہے۔
یکساں نصاب
تاہم سنگل نیشنل کریکولا کے تحت پنجاب میں پہلی سے پانچویں جماعت تک 30 سے زائد مضامین میں سے سردست کسی ایک بھی مضمون کی کتاب اشاعت کے لئے نہیں بھیجی جاسکی۔
یکساں نصاب
اس سلسلے میں دو الگ الگ معلومات سامنے آئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق منسٹری آف فیڈرل ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ٹریننگ نے پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کا وزٹ کیاہے۔اور یہ وزٹ پی سی ٹی بی کی طرف سے مبینہ طورپر ایس ای سی میں کی گئی ترامیم کے حوالے سے ہے۔اور وفاقی وزارت نے پی سی ٹی بی کے اس عمل کے خلاف تحظات بیان کئے ہیں۔
یکساں نصاب
جبکہ دوسری اطلاع کے مطابق ابھی تک متعلقہ مضامین کے ماہرین ابتدائی، ثانوی اور حتمی درجوں پر انٹرنل ریویو میں مصروف ہیں۔تاہم کسی بھی ماہر نے پرنٹ آرڈر کے لئے اپنے مضمون کو کلیئر نہیں کیا۔حالانکہ یہ کام 21 جنوری تک مکمل ہونا تھا۔

ذرائع کے مطابق صوبے کے سرکاری سکولوں میں پہلی سے پانچویں جماعت تک مفت تقسیم کے لئے مختلف مضامین کی کتابیں جیکٹس کی صورت میں شائع کی جاتی ہیں اور ان جیکٹس کی تعداد کئی ملین ہوتی ہے۔

ذرائع کے مطابق کتابوں کی بروقت اشاعت نہ ہونے کی وجہ سے تعلیمی سیشن 2021-22میں تاخیر کا قومی امکان پیدا ہوگیا ہے۔اور اپریل میں نیا سیشن شروع ہونے کے امکانات معدوم ہونے لگے ہیں۔