اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن) وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم عوام کو ہر ممکن ریلیف فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہیں، یوٹیلٹی سٹورز پر آٹے کا دس کلو کا تھیلا چار سو روپے، گھی تین سو روپے فی کلو ملے گا، عمران خان آئندہ حکومت کیلئے بارودی سرنگیں بچھا کر گئے، ان کے دور میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا.
2018 میں معاشی ترقی کی شرح 6 فیصد تھی، ن لیگ نے 2015 میں آئی ایم ایف کا معاہدہ مکمل کیا، پٹرول کی قیمت بڑھنے کی وجہ سابق حکومت کا آئی ایم ایف سے معاہدہ ہے، مشکل فیصلے عوام سمجھ رہے ہیں، ہم ایک کروڑ نوکری اور 90 دن میں کرپشن ختم کرنے کی کہانیاں نہیں سنا رہے، اس مہنگائی کی لہر میں حکومت غریب عوام کو ریلیف دے رہی ہے، وزیراعظم شہباز شریف کا مقصد عوام کو ریلیف دینا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی سستا آٹا اسکیم کے بعد ملک کے اندر سستا گھی اسکیم شروع ہو چکی ہے، 2018 میں پاکستان میں آٹے کی قیمت 35 روپے فی کلو تھی، پچھلے چار سال میں آٹے کی قیمت 35 روپے فی کلو سے بڑھ کر 90 روپے سے 100 روپے کلو تک پہنچی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ یوٹیلٹی اسٹورز سمیت پورے ملک میں آٹے کی کوالٹی پر بھی سمجھوتہ کیا گیا، آٹا سمگل ہوا، پہلے ایکسپورٹ ہوا، پھر امپورٹ ہوا، اس طرح قیمت میں اضافہ کیا گیا، چینی بھی پہلے ایکسپورٹ ہوئی پھر امپورٹ ہوئی، اور اس کی قیمت بھی بڑھی، وزیراعظم شہباز شریف نے مہنگائی کی بڑھی ہوئی شرح کو مدنظر رکھتے ہوئے یوٹیلٹی اسٹورز پر آٹے کی قیمت 400 روپے فی 10 کلو گرام مقرر کی، موبائل یوٹیلٹی اسٹورز کے ذریعے سستا آٹا خیبر پختونخوا کے لوگوں کو فراہم کیا جا رہا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ یوٹیلٹی اسٹیشنری پوائنٹس یا موبائل وینز جن علاقوں میں نہیں پہنچ پا رہیں اس کے لئے عوام کی آسانی کے لئے ٹول فری نمبر 080005590 پر رابطہ کر کے اپنی شکایت درج کروا سکتے ہیں، آٹے کی کوالٹی یا قیمتوں میں فرق کے لئے کسی بھی شکایت کی صورت میں نمبر 051111123570 مختص کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2018 میں مسلم لیگ(ن)کے دور میں ایک کلو گھی کی قیمت 150 روپے تھی، پچھلے چار سال میں گھی 550 روپے سے 600 روپے کے درمیان فی کلو فروخت ہوتا رہا، 9 جون کو گھی کی مد میں سبسڈی شروع کی گئی ہے، اس کا مجموعی حجم 3 ارب روپے ہے، یوٹیلٹی اسٹورز میں آٹا، چینی اور دیگر اشیا کی کمی کے لئے ایک مانیٹرنگ سسٹم قائم کیا گیا ہے، گھی کی قیمت مارکیٹ میں 550 روپے کلو تک پہنچ چکی ہے، گھی کی قیمت پر 250 روپے کی سبسڈی دے کر اسے 300 روپے فی کلو کر دی گئی ہے، تمام یوٹیلٹی اسٹورز پر گھی پر سبسڈی دی جا رہی ہے، مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پچھلے چار سال میں عوام مہنگائی کی زد میں رہے، ملک میں آٹا ، چینی اور گھی چار سال مہنگا رہا ہے، موجودہ حکومت کو آئے ہوئے دو ماہ ہوئے ہیں اور وہ عوام کی مشکلات کو کم کرنے کا سوچ رہے ہیں، یہی وجہ ہے موجودہ حکومت عوام کو سبسڈی اور ریلیف دینے کے لئے اقدامات کر رہی ہے، شہباز شریف نے ایک مہینے میں آٹا ، چینی اور گھی سستا کردیا۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ عمران خان نے جان بوجھ کر آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی کی، سابق وزیراعظم کہتے تھے میں آٹااورپیازسستاکرنے نہیں آیا، بیرونی ملک سازش کا خط نکالنے والوں کی بیرونی ملک سازش پیچھے رہ گئی ہے، آج وہ مہنگائی کے لیکچر دے رہے ہیں۔