اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ شور مچایا جارہا ہے کہ اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری نہیں ہوگی لیکن ہم پرامید ہیں کہ ستمبر میں آئی ایم ایف کا بورڈ منظوری دے گا،چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا ردعمل مثبت ہے، دوست ممالک اپنے ایگزیکٹو ڈائریکٹرزکے ذریعے آئی ایم ایف کواعتماد میں لیں گے۔
نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ کمرشل بینکوں سے فنڈز کی فراہمی کیلئے مثبت بات چیت ہوئی اور بین الاقومی ایجنسیوں کی جانب سے ریٹنگ بہتر ہونے سے کمرشل بینکوں کا ردعمل مثبت ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے سعودی وزیرخزانہ سے بھی بات چیت مثبت رہی، چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا ردعمل مثبت ہے، دوست ممالک اپنے ایگزیکٹو ڈائریکٹرزکے ذریعے آئی ایم ایف کواعتماد میں لیں گے۔وزیر خزانہ نے کہاکہ پاکستان کو آئی ایم ایف پروگرام کے 37 ماہ میں 3 ارب ڈالر کی بیرونی فنانسگ درکار ہے، رواں سال پاکستان کو 2 ارب ڈالر کی بیرونی فناسنگ کی ضرورت ہے۔م
حمد اورنگزیب نے کہا کہ ایس بی اے کے وقت بھی شور مچایا گیا کہ آئی ایم ایف منظوری نہیں دے گا اور اب بھی ایسے ہی شور مچایا جارہا ہے کہ اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری نہیں ہوگی، ماضی کی طرح اس مرتبہ بھی آئی ایم ایف بورڈ پروگرام کی منظوری دے گا اور پرامید ہیں کہ ستمبر میں آئی ایم ایف کا بورڈ منظوری دے گا، آئی ایم ایف سے ہر دوسرے روز بات چیت ہورہی ہے۔انہوںنے کہاکہ تاجروں سے ٹیکس وصولی کیلئے حکومت پرعزم ہے،تاجروں سے ٹیکس لے کر سہولتیں بھی فراہم کریں گے، اس معاملے پر تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا ہے اور لے رہے ہیں۔
٭٭٭٭٭