بیجنگ (رپورٹنگ آن لائن) متعدد ممالک کی شخصیات کا کہنا ہے کہ عالمی معیشت میں بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال میں ، ہائی نان فری ٹریڈ پورٹ کے خصوصی کسٹمز آپریشنز اعلیٰ سطح کے کھلے پن کو فروغ دینے، بین الاقوامی تجارت کے لیے نئے مواقع لانے اور کھلی عالمی معیشت کی تعمیر کو طاقتور طریقے سے فروغ دینے کے لیے چین کے غیر متزلزل عزم کو ظاہر کرتے ہیں ۔
جمعہ کے روز چینی میڈیا کے مطابق کینیڈا میں ٹرنٹی ویسٹرن یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر فلپ لیرڈ نے کہا کہ ہائی نان فری ٹریڈ پورٹ کے کسٹم آپریشنز کا آغاز چین کا کھلے پن کی جانب مزید اہم قدم ہے۔یہ ایک اعلیٰ سطحی ادارہ جاتی جدت کی نمائندگی کرتا ہے جو تجارت، بین الاقوامی سرمائے کے بہاؤ، اور لوگوں کے تبادلے کو آسان بناتا ہے، اور بین الاقوامی کمپنیوں اور شراکت داروں کے لیے نئے مواقع فراہم کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ نے زور دیا ہے کہ اعلی سطح کی کھلی معیشت کو فروغ دیا جائے گا، کھلے پن کو مزید بڑھا کر جدت اور اصلاحات کو آگے بڑھایا جائے گا اور ترقی کو فروغ دیا جائے گا۔ یہ سوچ نہ صرف پالیسیوں میں دکھائی دیتی ہے، بلکہ مخصوص اقدامات میں بھی اس کا اظہار ہوتا ہے۔ چین کھلی عالمی معیشت کا ایک مضبوط حامی اور فعال معمار ہے۔
انڈونیشیا کے گینٹا لا انسٹی ٹیوٹ میں اسٹریٹجک کمیونیکیشنز اینڈ ریسرچ کی ڈائریکٹر کرسٹین سو سانا نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ کی قیادت میں، چین کے نئے دور میں بیرونی دنیا کے لیے کھلے پن میں نہ صرف پالیسی کی جدت شامل ہے بلکہ اس پر عمل درآمد پر بھی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ میرے خیال میں اس قسم کی قیادت بہت اہم ہے، اور یہ ہائی نان فری ٹریڈ پورٹ کی تعمیر میں بھی جھلکتی ہے۔ پورے جزیرے میں کسٹم آپریشنز کے ساتھ ساتھ، ہم عملے کے زیادہ آسان تبادلے اور زیادہ فعال تجارت اور سرمایہ کاری دیکھیں گے۔







