لاہورہائیکورٹ

گیتا، بائبل اور گرنتھ پڑھنے والے قیدیوں کو بھی سزا میں چھوٹ دی جائے۔ہائیکورٹ میں رٹ دائر۔

تنویر سرور۔۔۔

لاہور ہائیکورٹ میں مسلمان قیدیوں کو قرآن کریم مکمل یا حفظ کرنے پر قید میں چھوٹ ملنے کے تناظر میں رٹ پٹیشن دائر کی گئی یے۔

ایڈووکیٹ ندیم سرور
رٹ کاشف مسیح نامی شہری نے ایڈووکیٹ شہباز اکمل جندران اور ایڈووکیٹ ندیم سرورکی وساطت سے دائر کی ہے۔
 ایڈووکیٹ شہباز اکمل جندران
جس میں موقف اختیار کیا گیاہے کہ پاکستان پریزنرز رولز 1978 کے رول 215 کے تحت ایسے تمام مسلمان قیدیوں کو سزا میں دو سے تین ماہ کی چھوٹ یا ایجوکیشن ریمیشن دی جاتی ہے۔

گیتا، بائبل اور گرنتھ


لیکن غیر مسلم قیدیوں سے امتیازی سلوک روا رکھا جاتا ہے اور انہیں گیتا، ویدا، اپنشد، بائبل، گرنتھ، انجیل، پالی کینن، تورات یا زبور پڑھنے، مکمل کرنے یا حفظ کرنے پر سزا کی مدت میں چھوٹ نہیں دی جاتی۔
گیتا، بائبل اور گرنتھ
گیتا، بائبل اور گرنتھ

حالانکہ لاہور سمیت پنجاب کی 34 جیلوں میں 1یک ہزار 188 عیسائی، ہندو اور سکھ قید کاٹ رہے ہیں۔

حالانکہ پاکستان پریزنز رولز 1978 کے رول 215 میں شامل ٹینل IV کے سیریل نمبر VII میں غیر مسلموں کو گیتا، بائبل یا گرنتھ وغیرہ پڑھنے،مکمل کرنے یا حفظ کرنے پر چھوٹ دینے کا حکم دیا گیا ہے۔

لیکن 44 سال گزرنے کے بعد بھی صوبائی حکومت یا محکمہ داخلہ نے اس حوالے سے کوئی طریقہ کار وضح نہیں کیا نہ ہی کسی اقلیتی قیدی کو کبھی ایجوکیشن ریمشن دی گئی ہے۔