پائیدار عالمی

گلوبل سکیورٹی انیشٹو ۔ شورش زدہ دنیا میں ایک امید بن گیا

بیجنگ (رپورٹنگ آن لائن)2022 میں چینی صدر نے جامع، مشترکہ، تعاون پر مبنی اور پائیدار عالمی سلامتی پر ایک انیشٹو پیش کیا،جس کی جڑیں روایتی چینی ثقافت سے جڑی ہیں ۔ مثال کے طور پر ، یہ انیشٹو ہم آہنگی حاصل کرنے کے لئے اختلافات کو نظرانداز کرنے کی وکالت کرتا ہے اور انسان اور فطرت کے ہم آہنگ بقائے باہمی کی حمایت کرتا ہے۔

چین نہ صرف گلوبل سکیورٹی انیشٹو کو پیش کرنے والا ملک ہے بلکہ اس کا معمر بھی ہے۔ 2023 میں سعودی عرب اور ایران نے چین کی ثالثی سے سفارتی تعلقات بحال کیے۔ چین افریقہ میں ہائبرڈ چاول کی ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے لیے ایف اے او کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ بیلٹ اینڈ روڈ انیشٹو کے ذریعے چین باہمی رابطے اور ماحول دوست ترقی کے ذریعے علاقائی استحکام کو فروغ دیتا ہے نیز صحت عامہ کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے دنیا کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ یہ سب چین کی جانب سے گلوبل سیکیورٹی انیشٹو کے نفاذ کے اقدامات ہیں۔

گلوبل سیکیورٹی انیشٹو چین کی تہذیبی دانش مندی اور “انسانیت کے ہم نصیب معاشرے” کے وژن کو ایک پل کی طرح جوڑتا ہے۔ افراد کے لئے، اس کا مقصد اگلی نسل کو جنگ یا ماحولیاتی آفات سے بچانے کو یقینی بنانا ہے اور ریاست کے لئے،عالمی حکمرانی میں مساوی شرکت کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا اور انسانی تہذیب کے لیے پرامن بقائے باہمی کا ایک نیا راستہ تلاش کرنا ہے۔  

فی الحال اس اقدام کو 120 سے زائد ممالک، خطوں اور بین الاقوامی تنظیموں کی حمایت حاصل ہے اور اسے چین اور کئی دیگر ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے مابین تبادلوں اور تعاون سے متعلق 120 سے زائد دوطرفہ اور کثیر الجہتی دستاویزات میں شامل کیا گیا ہے۔

اس اقدام کی کامیابی کا یہ بھی ایک بڑا ثبوت عالمی رائے عامہ کا یہ ماننا ہے کہ “یہ انیشٹو شورش زدہ دنیا میں عوامی بھلائی کے لئے ایک امید فراہم کرتا ہے۔”