کورونا ٹیسٹ کے بغیر شراب بیچنے والےہوٹلز کے لائسنسوں کی تجدید نہیں ہوگی۔

معلومات تک رسائی
نیوز رپورٹر۔۔۔

ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب،صوبے میں 9 بڑے ہوٹلوں کو حکومتی اجازت کے تحت غیرمسلم شہریوں کو شراب فروخت کرنے کے لئے لائسنس جاری کرتا ہے۔

شراب کا لائسنس

یہ لائسنس 30 جون کو زائد المعیاد ہوجاتے ہیں اور ہر سال ماہ جولائی میں ان کی تجدید کروائی جاتی یے۔

تاہم ایکسائز ڈیپارٹمنٹ نے آئندہ مالی سال کے لئے ایل ٹو کے لائسنسوں کی تجدید کے لئے ہوٹلز کے باررومز کے تمام سٹاف کے کووڈ 19 کے ٹیسٹوں سے مشروط کردی ہے۔

صوبے کے9 بڑے ہوٹلوں میں لاہور میں پرل کانٹیننٹل۔آواری ہوٹل۔ہاسپیٹیلٹی ان اور ایمبیسیڈر ہوٹل،راولپنڈی میں پی سی ہوٹل، فلیش مین ہوٹل ۔ملتان میں رمادا ہوٹل اور فیصل آباد میں سرینا ہوٹل کے باررومز میں مینجر سمیت 10 سے زائد افراد پر مشتمل سٹاف مقرر ہوتا ہے۔جس کی تعیناتی اگرچہ ہوٹل انتظامیہ کرتی ہے البتہ ان ملازمین کے متعلق دفتر ایکسائز کے متعدداختیارات بھی پائے جاتے ہیں۔

شراب کا لائسنس2

ہوٹلز کے باررومز جنہیں پرمٹ رومز بھی کہا جاتا ہے۔میں کام کرنے والے ملازمین کورونا وائرس کے باعث نہ صرف خود رسک پر ہوسکتے ہیں بلکہ کسی ایک بھی ملازم کے کووڈ 19 کا شکار ہونے کی صورت میں تمام خریدار اور پرمٹ روم کے دیگر ملازمین بھی رسک پر ہونگے۔

اسی خدشے کے پیش نظر ڈیپارٹمنٹ نے صوبے کے تمام لائسنس ہولڈر ہوٹلز کے ایل ٹو کے لائسنس ری نیو کرنے سے قبل ان کے پرمٹ رومز کے ملازمین کے کووڈ19 کے ٹیسٹ نیگیٹو آنے کی شرط رکھی ہے۔