پاکستان

کشمیریوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے، پاکستان

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ کشمیریوں کی اخلاقی ، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے، سعودی عرب کو 2500 افواج کی فراہمی پر معلومات نہیں ہیں، تبصرہ نہیں کر سکتا ،دونوں ملکو ں کے طویل المدت تاریخی تعلقات ہیں،بھارت کی جانب سے کشمیریوں کے خلاف مظالم مین اضافہ ہوا،10 کشمیریوں کو حالیہ واقعات میں مقبوضہ کشمیر میں شہید کیا گیا،پونچھ سیکٹر میں ایک پاکستانی شہری کو بھارتی قابض افواج نے شہید کیا ،اس پر بھارتی ناطم الامور کو طلب کر کہ دفتر خارجہ میں بھرپور احتجاج کیا گیا۔

ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخار احمد نے صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز یوم سیاہ پر پاکستان بھر میں کشمیریوں سے بھرپور یوم یکجہتی منایا گیا،سیکرٹری خارجہ سہیل محمود کی قیادت میں یوم سیاہ پر دفتر خارجہ سے ریلی نکالی گئی،کشمیریوں سے یکجہتی کے طور پر دفتر خارجہ مین چنار کے پودے لگائے گئے،صدر مملکت کی قیادت میں ایک بڑی ریلی کا انعقاد کیا گیا،وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ سیکریٹری جنرل کے نام خطوط بھجے۔دنیا بھر میں ہمارے مشنز نے جموں و کشمیر کے کاز کو اجاگر کرنے کے سگرمیوں کا انعقاد کیا،بھارت کی جانب سے کشمیریوں کے خلاف مظالم مین اضافہ ہوا،10 کشمیریوں کو حالیہ واقعات میں مقبوضہ کشمیر میں شہید کیا گیا،ہونچھ سیکٹر میں ایک پاکستانی شہری کو بھارتی قابض افواج نے شہید کیا ،اس پر بھارتی ناطم الامور کو طلب کر کہ دفتر خارجہ میں بھرپور احتجاج کیا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ افغانستان معاملے پر وزیر خارجہ تہران میں اہم ملاقاتیں اور کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں،وزیر خارجہ نے تہران میں علاقائی ممالک کے وزرائ خارجہ سے بھی ملاقاتیں کیں۔ گذشتہ ہفتے وزیر خارجہ نے کابل کا دورہ کیا اور افغانوں کی سہولت کیلئے متعدد اعلانات کئے،وزیر خارجہ نے ایران میں بین الوزراتی کانفرنس میں شرکت کی ،اس موقع پر وزیر خارجہ کی تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کے وزرایے خارجہ سے ملاقاتیں ہوئیں،پاکستان کے لیے امریکی سفیر کی تقرری ایک معمول کا عمل ہے،کشمہری طلبا کے کرکٹ میچ میں پاکستان کی کامیابی پر ردعمل کے جواب میں بھارت نے انہیں ہراساں کیا،بھارتی آبدوز کو تلاش کر کہ پاک بحریہ نے ثابت کیا کہ وہ اپنی سرحدوں کے دفاع کے لیے تیار ہیں،ہک چین تعلقات باہمی احترام، باہمی مفاد، باہمی اعتماد پر مبنی ہیں،رواں برس چین کی اقوام متحدہ سلامتی کونسل مستقل اراکین کی نشست کے حصول کی سالگرہ منائی جا رہی ہے،پاک چین جے سی سی اجلاس کا انعقاد حال ہی میں ہوا ۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان نے پاکستان مین سفارت خانہ اور قونصل خانوں مین نئے افسران کی تعیناتی کی ہے،انہوں نے دیگر سفارت خانوں میَں ایسی ہی تقرریاں کیں ہیں ،متعلقہ انتظامیہ سری نگر شارجہ کے درمیان پروازوں کے آغاز اور سرمایہ کاری کا جائزہ لے رہی ہیں،ہم ان معاملات کا تکنیکی جائزہ لے رہے ہیں،سعودی عرب اور ایران پاکستان کے قریب ہیں ،وزیر خارجہ کے دورہ سعودی عرب اور ایران اور ایران سعودیہ ثالثی کے درمیان ترلق دکھائی نہیں دیتا ،سعودی عرب میں پاکستانی سفیر کے معاملات انتظامی امور ہیں،،فی الوقت اسلام آباد میں کوئی فرانسیسی سفیر نہیں ہے،وزارت داخلہ نے بھی اس معاملے پر وضاحت دی ہے،وزیر اعظم نے بارہا کہا ہے کہ افغانستان کی صورتحال کا پاکستان پر براہ راست اثر ہو گا،ہم افغانستان میں امن و استحکام کے خواہاں ہیں،ہمین دیکھنا ہو گا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں کیا کر رہا ہے،ہمیں مقبوضہ کشمیر میں امن و امان کی ابتر ہوتی صورتحال پر شدید تحفظات ہیں،مقبوضہ کشمیر میں انسانی آزادیاں معطل ہیں،پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی ، سفارتی اور سیاسی حمایت جاتی رکھے گا،پاکستان کی سعودی عرب کو 2500 افواج کی فراہمی پر معلومات نہیں ہیں،

تبصرہ نہیں کر سکتے ،پاکستان اور سعودی عرب یے طویل المدت تاریخی تعلقات ہیں۔پاکستان کی جیت کا جشن منانے پر بھارتی حکومت کے ہاتھوں مسلم اقلیتی، کشمیری طلباءکی ہراسگی کے معاملے پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی جیت کا جشن منانے پر بھارت میں مسلم، کشمیری طلباءپر حملے انتہائی قابل مذمت ہیں،نفرت انگیز رویہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف مخصوص بھارتی ذہنیت ہے، ہندوستانی رویہ بھارتیہ جنتا پارٹی، راشٹریہ سوک سنگھ کے اتحاد، انتہا پسند “ہندوتوا” طرز ذہنیت کا عکاس ہے،

بھارتی حکام کا کشمیری طلباء، نوجوانوں پر کالے قوانین کا اطلاق انتہائی تشویشناک ہے، یہ نفرت انگیز رویہ، اسلامو فوبیا ہندوستان میں بڑھتی عدم برداشت کا عکاس ہے، ثابت ہوا کرکٹ جیسا “جنٹلمین” کھیل بھی ہندوتوا کے مضر اثرات سے پاک نہیں،بھارتی حکومت ٹی 20 کرکٹ میچ کی آڑ میں نوجوانوں کو ڈرایا دھمکایا گیا، ترجمان دفتر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ مسلم اقلیت اور کشمیری نوجوانوں کے خلاف تشدد کی مکمل تحقیقات کی جائیں،ترجمان نے کہاکہ افغانستان نے پاکستان مین سفارت خانہ اور قونصل خانوں مین نئے افسران کی تعیناتی کی ہے،انہوں نے دیگر سفارت خانوں میَں ایسی ہی تقرریاں کیں ہیں پھر ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ انہوں باقی ممالک میں بھی تعیناتیاں کی ہیں اس کا حلومت تسلیم کرنے نہ کرنے سے تعلق نہیں