کراچی (رپورٹنگ آن لائن)کراچی کے علاقے شیر شاہ میں سوئی گیس کی لائن میں دھماکے سے 12 افرادجاں بحق، نجی بینک کی عمارت کو بھی شدید نقصان پہنچا ،پولیس کے مطابق دھماکا شیر شاہ پراچہ چوک میں گیس پائپ لائن میں ہوا جس سے نجی بینک کی عمارت کو بھی شدید نقصان پہنچا، دھماکے کی آواز دور دور تک سنائی دی اور نجی بینک کے علاوہ دیگر قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا، دھماکے میں 13افراد زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ،
وزیر اعلی مراد علی شاہ ، گورنر سندھ نے دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی کو انکوائری کا حکم دے دیا، جبکہ سربراہ ٹراما سینٹرکے مطابق کراچی دھماکے میں جاں بحق ہونے والے 8افراد کی لاشیں اور 13زخمی اسپتال لائے گئے جس میں سے 4زخمیوں کی حالت انتہائی تشویشناک ہے، بعد ازاں مزید 4افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے، اسپتال لائے گئے تمام زخمیوں کے جسم کے اوپری حصے پر چوٹیں آئیں ،دھماکے کے فوری بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیے اور بم ڈسپوزل اسکواڈ نے دھماکے کی نوعیت جاننے کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا ،پولیس نے دھماکے میں تخریب کاری یا دہشتگردی کے عنصر کو رد کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ حادثاتی طور پر گیس پائپ لائن میں ہوا اور نجی بینک نالے پر قائم کیا گیا تھا،
دوسری جانب وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے شیر شاہ دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی کو انکوائری کرنے کا حکم دے دیا، وزیر اعلی نے کہا کہ انکوائری میں پولیس افسران بھی شامل کیے جائیں تاکہ ہر پہلو سے چھان بین ہو سکے،انہوں نے دھماکے میں جانی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے سیکریٹری صحت کو سول اسپتال میں فوری ضروری سہولیات دینے کی ہدایات کی،وزیر اعلی نے انتظامیہ کو اسپتال اور جائے وقوعہ پر پہنچ کر متاثرین کی ہر ممکن مدد کرنے کی بھی ہدایت کی،
گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بھی دھماکے میں جانی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کو طبی امداد پہنچانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے ایڈیشنل آئی جی کراچی اور کمشنرکراچی سے تفصیلی رپورٹ بھی طلب کرلی۔