کراچی(رپورٹنگ آن لائن)سندھ ہائیکورٹ نے کالعدم تنظیم کی ویڈیو وائرل کرنے والے ملزم محمد عمر کی درخواست ضمانت منطور کر لی۔سندھ ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) نے بتایا کہ ملزم محمد عمر نے مزار قائد کے پس منظر میں کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی)کے نام کے ساتھ ان شا اللہ لکھ کر ویڈیو بنائی۔
ایف آئی آر میں کہا گیاہے کہ ویڈیو وائرل کر کے افغانستان تک پہنچائی گئی۔جسٹس ظفر راجپوت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کیا ٹرائل کورٹ میں یہ ویڈیو پیش کی گئی؟ تفتیشی افسر نے بتایا کہ نہیں عدالت میں یہ ویڈیو پیش نہیں کی اس واقعے کے متعدد گواہ ہیں۔پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ سنگین جرم ہے جس سے دہشتگردی کو فروغ ملتا ہے اس لیے ملزم ضمانت کا حقدار نہیں۔محمد عمر کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ عدالت میں ویڈیو پیش نہیں کی گئی اس کے علاوہ کوئی الزام نہیں کہ شہری کو جیل میں رکھا جائے۔
عدالت نے کہا کہ اگر قابل ضمانت دفعات ہیں تو ضمانت دینا ہوگی یا آپ قانون سے ضمانت کی شق ختم کر دیں۔ اس پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے رحمت اللہ کیس میں ٹرائل شروع ہونے کے باعث ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔سندھ ہائیکورٹ نے ملزم کی درخواست ضمانت منطور کرتے ہوئے کہا کہ ہم ضمانت منظور کرتے ہیں آپ اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیں شاید کوئی نئی تشریح سامنے آ جائے۔