رپورٹنگ آن لائن۔
ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ لاہور ریجن سی کے ڈائیریکٹر محمد آصف نے ان کے خلاف چوری کی گاڑی استعمال کرنے اور گاڑی پرسیشن جج ٹوبہ ٹیک سنگھ کی گاڑی کی نمبر پلیٹ چسپاں کرنے کی خبر چلانے پر اینکر کو ننگی گالیاں اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔
یہی نہیں بلکہ “عمر بے بی” کو voice note بھیج کر اسے وائرل بھی کر دیا۔
زرائع کے مطابق سڑکوں پر عوام کو ٹوکن ٹیکس کی ادائیگی اور گاڑیوں کی رجسٹریشن جیسا بھاشن دینے والا ڈائریکٹر ایکسائز لاہور ریجن سی محمد آصف مبینہ طورپر چوری شدہ گاڑیوں استعمال کرنے لگا ہے۔
جس پر لاہور رنگ ٹی وی کے پروگرام بولتا لاہور کے اینکر پرسن نے محمدآصف کو چوری کی گاڑی اور سیشن جج ٹوبہ ٹیک سنگھ کی گاڑی کی نمبر پلیٹ سمیت آن کیمرہ روڈ چیکنگ پر پکڑ لیا اور 15 پر کال کرکے ڈائریکٹر آصف کو بذریعہ ڈولفن پولیس تھانہ گلبرگ کے حوالے کردیا جہاں محمد آصف کو حوالات میں بند کر دیا گیا بعدازاں ڈپٹی ڈائریکٹر عدیل امجد، کاشف کلیم، ڈی بی اے فرخ اور انسپکٹر منیب احمد نے سفارش اور منت سماجت سے کئی گھنٹے قید رکھے جانے کے بعد محمد آصف کو چھڑوایا۔
چوری کی گاڑی رکھنے پر ڈائریکٹر آصف کی گرفتاری کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔
جس پر حوالات سے باہر نکلتے ہی محمد آصف نے پہلے تو گرفتاری کی خبر کو جھوٹ قرار دیدیا اور بعدازاں گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے خود کو مظلوم اور میڈیا پرسنز کو گالیاں اور دھکمیاں دینا شروع کر دیں۔
محمد آصف نے اپنی فیس بک وال اور واٹس ایپ گروپس میں بولتا لاہور کے اینکر پرسن سمیت دیگر میڈیا اور اپنے ماتحت ملازمین کے خلاف کے خلاف گالیاں گلوچ اور دھمکیوں پر مبنی پوسٹس اپلوڈ کیں جنہیں بعدازاں سائبر کرائم کے تحت کارروائی کے ڈر سے ڈیلیٹ کر دیا۔
محمد آصف کا یہ عمل قابل دست اندازی پولیس ہے۔لیکن محکمے کے سیکرٹری مسعود مختار اور ڈائیریکٹر جنرل محمد علی صورتحال سے بخوبی آگاہ ہونے کے باوجود چشم پوشی سے کام لے رہے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ محمد آصف نے کالے رنگ کی ٹویوٹا کرولا جی ایل آئی پر LEG-18-3714 کی نمبر پلیٹ لگا رکھی ہے حالانکہ مذکورہ نمبر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ٹوبہ ٹیک سنگھ کی گاڑی کو الاٹ کیا گیا تھا۔
جسے بعدازاں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ٹوبہ ٹیک سنگھ نے
LEG-18-1214
سے کنورٹ کروالیا تھا اور
LEG-18-3714
کو ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ نے کینسل کر دیا جو کسی دوسری گاڑی کو الاٹ نہیں ہو سکتا تھا البتہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے ریکارڈ میں
LEG-18-1214
کے سابقہ Previous نمبر کے طور پر یہ نمبر محفوظ اور ساکت کر دیا گیا
ذرائع کے مطابق محمد آصف نے مذکورہ نمبر کی اسی ساکن حالت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مبینہ طور پر ایک چوری کی گاڑی پر LEG-18-3714
کی نمبر پلیٹ چسپاں کی اور گاڑی استعمال کرنا شروع کر دی۔ حالانکہ یہ نمبر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ٹوبہ ٹیک سنگھ کی گاڑی کا ہے۔