پشاور(رپورٹنگ آن لائن)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات وتعلقات عامہ خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے سندھ اسمبلی میں مجوزہ نہروں کے خلاف پیش کی گئی قرارداد میں چشمہ رائٹ بینک کینال (لفٹ کم گریویٹی) کو شامل کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کو اس قرارداد سے فوری طور پر خارج کیا جائے۔انہوں نے واضح کیا کہ چشمہ رائٹ بینک لفٹ کم گریویٹی کنال پراجیکٹ کی منظوری 1991 میں دی گئی تھی، جب چاروں صوبوں کے لیے نہریں نکالنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ ان تمام نہروں کی فنڈنگ وفاق کے ذمے تھی۔ پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں نہریں نکالی گئیں، مگر خیبر پختونخوا کو آج تک اس کا حق نہیں دیا گیا۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ سندھ حکومت چشمہ رائٹ بینک کنال کے معاملے میں مداخلت سے باز رہے اور اپنا مقدمہ وفاق اور پنجاب کے ساتھ لڑے۔ خیبر پختونخوا حکومت نے اس منصوبے کے لیے 35 فیصد فنڈ فراہم کرنے کی پیش کش بھی کی ہے، اس کے باوجود یہ منصوبہ تاحال تاخیر کا شکار ہے، جو صوبے کے ساتھ ناانصافی ہے۔