چائلڈ پروٹیکشن بیورو

چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں فنڈز کی لوٹ سیل،بجٹ سے کہیں زیادہ فنڈز استعمال کر ڈالے

شہباز اکمل جندران ۔۔۔۔
چائلڈ پروٹیکشن بیورو

چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفئیر بیورو پنجاب میں مختلف مدات کے تحت بجٹ سے کہیں زیادہ فنڈز استعمال کرنے کا رجحان سامنے آیا ہے۔بیورو نے پانی، بجلی،مالی سپورٹ،ٹرانسپورٹ،پرنٹنگ پبلیکیشن اور ایڈورٹائزنگ جیسے ہیڈز میں پبلک فنڈز کا بے دریغ اور بے دردی سے استعمال کیا گیا۔
چائلڈ پروٹیکشن بیورو
مالی سال 2019-2020میں بجلی کے استعمال اور بلوں وغیرہ کی ادائیگی کے لئے بیورو کو ایک کروڑ 62 لاکھ روپے ایلوکیٹ ہوئے لیکن بیورو نے 2 کروڑ 39 لاکھ روپے خرچ کر ڈالے۔حالانکہ گزشتہ سال یہ فنڈز ایلوکیشن سے کم خرچ کیئے گئے تھے۔ سال 2018-2019کے دوران بجلی کی مد میں بیورو کو ایک کروڑ 80 لاکھ روپے کے فنڈز ایلوکیٹ ہوئے لیکن بیورو نے ایک کروڑ 43 لاکھ روپے خرچ کئے۔
چائلڈ پروٹیکشن بیورو
پانی کی مد میں بیورو کو سال 2019-2020کے لیئے محض 2 لاکھ 16 ہزار روپے ایلوکیٹ ہوئے لیکن بیورو نے 31 لاکھ روپے خرچ کر ڈالے۔ حالانکہ سال 2018-2019میں بیورو کو پانی کی مد میں 2 لاکھ روپے ایلوکیٹ ہوئے لیکن بیورو نے محض 24 ہزار روپے خرچ کئے۔

سال 2019-2020کے دوران بیورو کے ملازمین کی مالی امداد کے لئے 30 لاکھ روپے مختص کیئے گئے لیکن اس کے برعکس بیورو نے 55لاکھ روپے خرچ کر ڈالے۔

سال 2019-2020کے لئے ٹرانسپورٹ کی مد میں 21 لاکھ روپے کی ایلوکیشن کے جواب میں بیورو نے 25 لاکھ روپے خرچ کئے۔حالانکہ سال 2018-2019کے دوران بیورو نے ٹرانسپورٹ کی مد میں 20 لاکھ روپے کی ایلوکیشن کے جواب میں محض 11لاکھ روپے خرچ کئے تھے۔

چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفئیر بیورو پنجاب نے مالی سال 2019-2020کے دوران پرنٹنگ اینڈ پبلیکیشن کی مد میں 25 لاکھ روپے کی ایلوکیشن کے جواب میں 51لاکھ روپے خرچ کئے۔حالانکہ سال 2018-2019میں اسی مد میں 25 لاکھ روپے کی ایلوکیشن کے جواب میں محض 10لاکھ روپے خرچ کئے گئے۔

اسی طرح سال 2019-2020میں ایڈورٹائزنگ اینڈ پبلسٹی کی مد میں 29 لاکھ روپے کی ایلوکیشن کے جواب میں 36 لاکھ روپے خرچ کئے۔حالانکہ سال 2018-19 میں اسی مد میں 27 لاکھ روپے کی ایلوکیشن کے جواب میں محض 8لاکھ روپے خرچ کئے گئے۔

جبکہ متفرق اخراجات کی مد میں بیورو نے سال 2019-2020کے لیئے 10 کروڑ 8لاکھ روپے کی ایلوکیشن کے جواب میں 10 کروڑ 19 لاکھ روپے خرچ کئے۔جبکہ سال 2018-2019میں بھی اسی مد میں ایلوکیشن سے زیادہ خرچ کرتے ہوئے 8 کروڑ روپے کے جواب میں 8 کروڑ 20 لاکھ روپے خرچ کئے گئے۔