سراج الحق

پی ٹی آئی نے تبدیلی کے نام پر نوجوانوں کو دھوکادیا، سراج الحق

کراچی(رپورٹنگ آن لائن ) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں کے تعلیم دشمن اقدامات کی وجہ سے ملک کی آئندہ نسلیں تباہ ہو رہی ہیں،73برسوں سے جمہوریت کے نام پر اسٹیٹس کو کو تحفظ فراہم کیاجا رہاہے، ملک کی نظریاتی اساس اور معاشرے کی اخلاقی اقدار کی حفاظت ہماری اولین ذمہ داری ہے،ہماری جدوجہد کا مقصد پاکستان کو عظیم اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہے، پی ٹی آئی نے تبدیلی کے نام پر نوجوانوں کو دھوکادیا۔

سراج الحق نے جامعہ کراچی شیخ زید اسلامک سینٹر کے گرانڈ میں اسلامی جمعیت طلبہ کے 75ویں یوم تاسیس کے موقع پر طلبہ کنونشن سے خطا ب کرتے ہوےت سراج الحق نے کہا کہ طلبہ یونین پر پابندی ہٹائی جائے۔ طلبہ کو یونین سازی کا حق دیا جائے، طلبہ کے بار بار مطالبوں اور مظاہروں کے باوجود حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی۔ حکمران طبقہ یونیورسٹیوں کی نوجوان قیادت سے خائف ہے۔ اسلامی جمعیت طلبہ ظالم اشرافیہ کے ایجنڈے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، جس نے تمام شعبہ ہائے زندگی میں اسلام پسنداور محب وطن قیادت فراہم کی۔جب تک جمعیت موجود ہے اللہ کے فضل و کرم سے ملک کی نظریاتی سرحدیں محفوظ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 75برسوں میں اسلامی جمعیت طلبہ نے تین نسلوں کو اسلام اور ملک سے محبت سکھائی ہے۔ جمعیت کے کارکنان پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ خود بھی معاشرہ میں رول ماڈل بنیں اور نوجوانوں کو بھی اسلام اور نظریہ پاکستان سے محبت کا درس دیں۔ ملک کی نظریاتی اساس اور معاشرے کی اخلاقی اقدار کی حفاظت ہماری اولین ذمہ داری ہے۔ ہماری جدوجہد کا مقصد پاکستان کو عظیم اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 73برسوں سے جمہوریت کے نام پر اسٹیٹس کو کو تحفظ فراہم کیاجا رہاہے۔ پی ٹی آئی نے تبدیلی کے نام پر نوجوانوں کو دھوکادیا۔

سراج الحق نے کہا کہ اسلامی جمعیت طلبہ 23دسمبر 1947 کو بانی جماعت اسلامی مولانا سیدابوالاعلی مودودی کی ہدایت پر وجود میں آئی جو 75سال بعد بھی پاکستان ہی کی نہیں دنیا کی سب سے بڑی نمائندہ طلبہ تنظیم سمجھی جاتی ہے۔ ملک کی کوئی ایسی یونیورسٹی اور کالج نہیں جہاں اسلامی جمعیت طلبہ موجود نہ ہو۔ انھوں نے کہا کہ ملک اس وقت ان گنت بحرانوں سے نبردآزما ہے۔ نئی نسل کے ذہنوں سے امت واحدہ کے تصور کو چھین لینے کی سازشیں ہو رہی ہیں۔

پاکستان کی پارلیمنٹ میں دین بیزار قوانین بن رہے ہیں اور ملک کے تعلیمی اداروں میں سیکولرازم کو پروان چڑھانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ان حالات میں اسلامی جمعیت طلبہ سے وابستہ طلبہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ پہلے سے زیادہ محنت کریں اور پاکستان کے نظریاتی تشخص کوقائم رکھنے میں کردار ادا کریں۔ نوجوان نسل جدید تعلیم کے ساتھ ساتھ دین سے اپنا رشتہ جوڑے اور امت کی رہنمائی کرے۔