سپیکر پنجاب اسمبلی 52

پی ٹی آئی مقدس مقامات کا احترام نہیں کرتی تو اسمبلی کا کیا کرے گی، ملک احمد خان

لاہور(رپورٹنگ آن لائن) سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا سے آئے لوگوں نے ذہنی پستی کا اظہار کیا، پی ٹی آئی مقدس مقامات کا احترام نہیں کرتی پنجاب اسمبلی کا کیا کرے گی کسی کو اجازت نہیں کہ میرے گھر کو آگ لگا کر کہے یہ میرا سیاسی حق ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سپیکر ملک محمد احمد خان کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی میں کسی بھی کارروائی کی اجازت قوانین کے تابع ہے، ایوان کی کارروائی رولز کے مطابق چلائی جاتی ہے، اسمبلیاں حکومت اور اپوزیشن کے معاملات کو یکساں طور پر دیکھتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کی آمد پر خوشی ہوئی، مجھے کہا گیا سہیل آفریدی اسمبلی میں اپنی تنظیمیں ایکٹیویٹی کرنا چاہتے ہیں، اسمبلی آنے کیلئے اجازت نامے کی ضرورت ہے، اسمبلی حدود ریڈ زون، سکیورٹی پیرامیٹرز ہوتے ہیں، سیاسی جماعتوں کے درمیان رابطے رہنے چاہئیں، سیاسی جماعتوں کی جڑیں پورے ملک میں ہونی چاہئیں، تمام سیاسی جماعتیں وفاق کو مضبوط کرتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں 50،50 لوگ جتھے کی صورت میں بھی داخل ہو جاتے ہیں، خیبرپختونخوا اسمبلی میں خواتین کے ساتھ نامناسب رویہ رکھا جاتا ہے، کل کسی دوست نے سوال کیا کہ وزیراعلیٰ کے پی پنجاب اسمبلی آئے وہاں کیا واقعہ پیش آیا۔

ملک محمد احمد خان نے کہا کہ سہیل آفریدی کے ساتھ ایسے لوگ آئے جو گھیراؤ جلاؤ کے مقدمات میں نامزد ہیں، ایسے افراد کو پنجاب اسمبلی کی عمارت میں لایا گیا جو سزا یافتہ ہیں، ایسے افراد کو ساتھ لایا گیا جن کے پاس اجازت نامے اور شناختی کارڈ نہیں تھے، پی ٹی آئی مقدس مقامات کا احترام نہیں کرتی پنجاب اسمبلی کا کیا کرے گی، کسی کو اجازت نہیں کہ میرے گھر کو آگ لگا کر کہے یہ میرا سیاسی حق ہے۔

سپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں اسمبلی جمہوری لوگوں کی مسجد ہوتی ہے، یہاں انہوں نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے خلاف انتہائی نامناسب زبان استعمال کی، خیبرپختونخوا سے آئے لوگوں نے اپنی ذہنی پستی کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ میرا کام اس مائنڈسیٹ کی نشاندہی کرنا تھا، بطور سپیکر میرا کام سیاسی بیانات دینا نہیں، جو واقعہ پنجاب اسمبلی میں پیش آیا وہ عوام کے سامنے رکھ رہا ہوں، اس معاملے کو دیکھنے کیلئے ایک ہائی پاور انکوائری کمیٹی کو ذمہ داری سونپی تھی، پنجاب اسمبلی کے ایک ایک کونے کی سی سی ٹی وی سے مانیٹرنگ ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پنجاب اسمبلی کی حفاظت کیلئے کئی اقدامات کئے، پنجاب اسمبلی میں سکیورٹی ایس اوپیز کا ضرور خیال رکھا جاتا ہے، ہر ایک کو انفرادی طور پر پنجاب اسمبلی کی حدود کے تقدس کا خیال رکھنا ہوگا، یہ اجازت نہیں دی جاسکتی کہ جس کا دل کرے پنجاب اسمبلی کی حدود میں چھلانگیں مارتا پھرے۔

ملک محمد احمد خان نے کہا کہ پی ٹی آئی والے ہر چیز میں کہتے ہیں ہمارا لیڈر پکڑا ہوا ہے، بانی پر انتہائی نوعیت کے کیسز ہیں، بانی پردرج مقدمات کو جرائم کے عام کیسز کے ساتھ ملایا نہیں جاسکتا، دنیا میں کہیں مثال نہیں ملتی کہ ایک ہی دن کئی ملٹری تنصیبات پر حملہ کیا جائے، سیاسی پارٹیوں کے دفاتر کو آگ لگائی اور کہا گیا یہ عوامی جذبات ہیں، 9 مئی کوئی عوامی ردعمل نہیں تھا بلکہ پورا پلان تھا۔

سپیکر پنجاب اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ افواج پاکستان ہمارا فخر ہیں، کسی کو یہ حق نہیں کہ ہمارے فخر کو ہم سے چھینے، افواج کسی بھی ملک کا فخر ہوا کرتی ہیں، کسی کو یہ اجازت نہیں کہ میرے گھر کو آگ لگا کر کہے یہ میرا سیاسی حق ہے، یہی پلاننگ انہوں نے مکہ مکرمہ میں کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں