اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پولیو کا مکمل خاتمہ قومی ترجیح ہے، پولیو فری پاکستان کے لیے جدید اور مربوط حکمت عملی ناگزیر ہے، پولیو کے خاتمے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں، ویکسین سے انکاری خاندانوں کی تفصیلی رپورٹ بھی طلب کر لی۔
ترجمان وزارت صحت کی جانب سے اتوار کو جاری اعلامیہ کے مطابق وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے صوبائی ایمرجنسی آپریشن سینٹر برائے پولیو کا دورہ کیا، اس موقع پر صوبائی ای او سی کے حکام نے ان کا استقبال کیا، صوبائی کوآرڈینیٹر ارشاد علی سوڈھر نے وزیر صحت کو پولیو کی موجودہ صورتحال سمیت جاری ویکسینیشن مہمات اور درپیش چیلنجز پر بھی بریفنگ دی۔
اس موقع پر وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے ویکسین سے انکاری خاندانوں کے مسئلے پر تفصیلی رپورٹ طلب کر تے ہوئے پولیو کے خاتمے کی قومی مہم میں فرنٹ لائن ورکرز اور ضلعی انتظامیہ کے کردار کو سراہا ۔ انہوں نے پولیو کے خاتمے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت بھی کی۔
وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال نے کہا کہ پولیو کا مکمل خاتمہ قومی ترجیح ہے، پولیو فری پاکستان کے لیے مزید جدید اور مربوط حکمت عملی اپنانا ناگزیر ہے،پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے وفاقی حکومت سندھ کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔وزیر صحت نے رواں سال کے 6 میں سے 4 پولیو کیسز سندھ سے ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں 43,000 والدین ویکسینیشن سے انکاری ہیں جن میں سے تقریبا 42,000 کراچی سے ہیں ۔انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ اپریل کی قومی پولیو مہم بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلایں ،والدین کی مدد سے ملک کو پولیو کی مرض سے پاک کرنا ہے۔
وفاقی وزیر صحت نے کراچی کے سیوریج کے نمونوں میں پولیو وائرس کی مسلسل موجودگی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کمیونٹی انگیجمنٹ اور ویکسینیشن مہم کو مزید مؤثر بنایا جائے ۔ سندھ کے پولیو کوارڈینیٹر ارشاد علی نے وفاقی وزیر کو بتایا کہ سندھ سے پولیو کے خاتمے کیلیے موثر اقدامات کو یقینی بنارہے ہیں، کراچی کے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر ایسی حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے جس سے کوئی بچہ ویکسین سے محروم نہ رہے۔