سیمینار کا انعقاد

پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز میں میڈیکل ریسرچ اینڈ پبلیکیشنز پر سیمینار کا انعقاد

لاہور(ہیلتھ رپورٹر)پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر آصف بشیر نے کہا ہے کہ طب کے میدان میں میڈیکل ریسرچ کو بنیادی اہمیت حاصل ہے لیکن بد قسمتی سے پاکستان میڈیکل ریسرچ کے شعبے میں بہت پیچھے ہے، ہمیں اس سلسلے میں بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے جس کے لئے خاص طور پر ینگ ڈاکٹرز کو دنیا بھر میں ہونے والی طبی تحقیق، جدید رحجانات اور اُن کی روشنی میں سامنے آنے والے علاج معالجے کے طریقوں کو اپنانا چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار پروفیسر آصف بشیر نے پی آئی این ایس میں میڈیکل ریسرچ اینڈ پبلیکیشنز کے موضوع پر منعقدہ سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیاجس میں چیف ایڈیٹر پاکستان جرنل آف میڈیکل سائنسز شوکت علی جاویدنے طبی تحقیق کی اہمیت پر جامع لیکچر دیا۔انہوں نے بتایا کہ میڈیکل ریسرچ ایک مسلسل جاری رہنے والا عمل ہے جس میں روز افزوں سامنے آنے والی نئی چیزوں پر غور و فکر کرنا اور نئے تجربات کی روشنی میں علاج معالجے میں بہتری لانا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اُن کا ادارہ دیگر بیماریوں کے حوالے سے بھی ایسے سیمینار منعقد کرے گا تاکہ ڈاکٹروں کو زیادہ سے زیادہ عملی مدد مل سکے۔ مسٹرشوکت علی جاوید نے کہا کہ ہمارے اداروں کو چاہیے کہ وہ میڈیکل سکول سے طبی تحقیق پر زیادہ توجہ دیں اوراس مقصد کے لیے نوجوان ڈاکٹر آگے آئیں۔

پروفیسر آصف بشیر نے میڈیکل ریسرچ پرکامیاب سیمینار کے انعقاد پر مسٹر شوکت علی جاوید کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ دیگر شعبوں کے مقابلے میں نیورو سرجری اور دماغی امراض سے متعلق دنیا میں تیزی کے ساتھ جدت آ رہی ہے اور اس پر ریسرچ کا خاطرخواہ کام ہو رہا ہے۔پروفیسر آصف بشیر نے مزید کہا کہ ہم پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز میں بھی نیورو سرجری کے بہت سے شعبوں پر ریسرچ پراجیکٹس کر رہے ہیں اور جلد ہی ہم اپنے ادارے کا جرنل لانچ کریں گے۔ پروفیسر آصف نے نوجوان نیورو سرجنز سے کہا کہ وہ تحقیق کے میدان میں آگے آئیں اور ہمارے ملک کا سر فخر سے بلند کریں۔اس موقع پر دیگر شرکاء نے بھی اس سیمینار کے انعقاد کو خوش آئند قدم قرار دیا اور سوال و جواب کے سیشن میں میڈیکل سے متعلق معلومات اور جدید رحجانات پر روشنی ڈالی۔