حنیف عباسی

پسنجر ،فریٹ ٹرین کوآئوٹ سورس ،ڈرائی پورٹس ، ہسپتالوں ،سکولوں کو بھی اس ماڈل پر لے جائینگے’ حنیف عباسی

لاہور( رپورٹنگ آن لائن) وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا ہے کہ پسنجر کے ساتھ فریٹ ٹرین کو بھی آئوٹ سورس کرنے جارہے ہیں ،ڈرائی پورٹس ، ہسپتالوں اور سکولوں کو بھی اس ماڈل پر لے جائیں گے .

متوقع طو رپر وزیر اعظم شہباز شریف 19جولائی کو اپ گریڈ بزنس ٹرین کا افتتاح کریں گے ،69لوکو موٹیو کو سکریپ میں بیچنے پر غور کیا جارہا تھا لیکن میں نے ہدایت کی ہے کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت سرمایہ کاری کرکے انہیں ٹھیک کرائیں ، ہم نجی شعبے کو ٹریک تک رسائی دے رہے ہی وہ اپنے لوکو موٹیو اور کوچز لائیں ،پنجاب ایک بار پھرتمام صوبوں پر بازی لے گیا ہے اور وزیر اعلیٰ پنجاب نے ریلوے سے متعلقہ منصوبوں کے لئے ساڑھے 3سو ارب روپے مختص کئے ہیں جو آئندہ تین سالوں میں خرچ کئے جائیں گے۔

ایک انٹر ویو میں وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا کہ میرا یہ ماننا ہے کہ اگر پاکستان کی معیشت کو عروج دینا ہے تو ہمیں ریلوے کو ترقی دینا ہو گی ، اس کے لئے علاقائی کنکٹیوٹی کرنی ہے ،یورپ ،وسطی ایشیاء اورماسکو کے ساتھ جڑنا ہے تو اس کے لئے پاکستان ریلوے ذریعہ ہے ہمیں اس پر سرمایہ کاری کرنا ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ یہ درست ہے کہ سالہا سال سے ریلوے پر سرمایہ کاری نہیں کی گئی ، ہمارے ہمسایہ ملک نے اس سال ریلوے کے لئے 7کھرب رکھے ہیں جبکہ روڈز کے لئے 3کھرب مختص کئے گئے ہیں.

یہاں ریلوے کے لئے 22سے24ارب ہیں اور این ایچ اے کے لئے 300ارب رکھے گئے ہیں۔ تھر کوئل میچورٹی کے نزدیک ہے اس کے لئے ایک سو پانچ کلو کا ٹریک ہے ،ریکوڈک میچور ہو جائے گا ، اگر ہم وسطی ایشیاء جانا چاہتے ہیں تو کوہاٹ ،کرلاچی ،مزار شریف اورازبکستان کیسے جائیںگے ، اس میں ریل کے ذریعے ہی جایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی ریلوے کے حوالے سے ترجیحات بہت واضح ہیں اور وہ اس کے اجلاسوں کی صدارت کر رہے ہیں۔ہم ،پسنجر ،فریٹ ، ہسپتالوں اور سکولوں کو آئوٹ سورس کرنے جارہے ہیں.

ڈرائی پورٹس آئوٹ سورس کرنے جارہے ہیں،اپنی ورکشاپس کو مضبوط کریں گے ،ہم انٹر نیشنل سٹینڈرزکی کوچز بنا رہے ہیں ، کراچی سے روہڑی تک ٹریک کے لئے میٹنگ ہوئی ہے ، اگر اس پر کام ہو جاتا ہے تو یہ ایم ایل ون ہی ہے ، کراچی روہڑی ٹریک کو مرکزی حیثیت حاصل ہے ، یہ بنے گا تو ایم ایل ون ، ٹو اور تھری کی کامیابی حاصل ہو گی ،کراچی روہڑی ٹریک کے معاملے پر بہت جلد معاہدے کے نزدیک پہنچ جائیں گے۔

انہوں ے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ ہم لاہور ،راولپنڈی کا فاصلہ دو گھنٹے میں کیسے طے کر سکتے ہیں جس پر میں نے کہا کہ ہمارے پا وہ ٹرین موجود ہے ،ہائی سپیڈ کوچز اسلام آباد کیرج فیکٹری میں تیار ہو رہی ہیں جن کی رفتار160کلو میٹر فی گھنٹہ ہو گی لیکن ہمارے پاس ٹریک نہیںہیں،سنگل کا نظام نہیں ہے ۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے ریلوے کے لئے ساڑھے تین سو ارب روپے رکھ دئیے ہیں جو آنے والے تین سالوں میں خرچ ہوں گے .

ان مینڈ ریلوے کراسنگ کے حوالے سے بھی پنجاب بازی لے گیا ہے اور اس کے لئے رقم مختص کی گئی ہے،پورے ملک میں1800ان مینڈ پھاٹک ہیں،یہاں پر صوبوں کی ذمہ داری ہے، پنجاب ایک بار پھر بازی لے گیا ہے اور اس نے 9ارب روپے رکھے ہیں،ان مینڈ ریلوے کراسنگ436پنجاب میں ہیں ، پنجاب حکومت یہاں پر برجز اور دیگر اقدامات کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت اور بلوچستان حکومت ہمارے پارٹنر بننے جارہے ہیں، وہ ڈیزل ملٹی پل یونٹس خریدیں گے ،یہ ہائی سپیڈ بھی ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ ہمیں ان شا اللہ بہت جلد 9کوچز ملنے کے قریب ہیں اور متوقع طور پر 19جولائی کو وزیر اعظم لاہور سے اپ گریڈ بزنس ٹرین کا افتتاح کرنے جارہے ہیں اس میں 20ری فرنش کوچز ہوں گی جو مکمل طور پر ڈیجٹیلائز ہوں گی ،س میں ڈائننگ کار ہو گی ،وائی فائی ہو گا، لیڈ ی ہوسٹس ہوں گی ۔لاہور ،پنڈی اور ٹیکسلا کے اسٹیشنز کو پنجاب ٹور ازم نے لے لیا ہے ، یہ بزنس ماڈل ہوگا،سی این ڈبلیو نے اس پر کام کر لیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ 900کوچز نکلیں جن میں سے 300غیر معیاری ہونے کی وجہ سے واپس آ گئی ہیں،اس کی انکوائری شروع ہو گئی ہے جو بھی ملوث ہوا اسے کیفر کردار تک پہنچائیں گے، اب یہ طے ہے کہ ریلوے میںغیر معیاری چیزیں استعمال نہیں ہوں گی ۔انہوں نے کہا کہ ہماری بھرپور کوشش ہے کہ فریٹ کو پسنجر ٹرین سے آگے لے کر جائیں گے، اس سال 73فیصد آمدن پسنجر سے ہوئی ہے اور27فیصد فریٹ آیا ہے ہم نے 73فیصد فریٹ سے لینا ہے ۔