نیویارک(رپورٹنگ آن لائن) اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا کہ افغانستان سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستان کو مدعو نہ کرنا سلامتی کونسل کے قوانین کی خلاف ورزی ہے،تفصیلات کے مطابق پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پاکستان نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے اہم کردار ادا کیا، اسی وجہ سے پاکستان نے افغانستان سے متعلق سلامتی کونسل کے اجلاس میں شرکت کی درخواست کی تھی لیکن اس کے باوجود پاکستان کو مدعو نہیں کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے نمائندے کو تقریر کی اجازت دی گئی، افغانستان میں امن مخالف عناصر کے پاکستان پر الزامات کی مذمت کرتے ہیں، مسلح گروہ افغانستان میں امن نہیں دیکھنا چاہتے، 11اگست کو دوحا قطر میں ہونے والے سہ فریقی اجلاس کے منتظر ہیں۔
سلامتی کونسل کے اجلاس میں نہ بلانے پر پاکستانی مندوب نے سلامتی کونسل کے صدر کو خط بھی بھیج دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ این جی او کو سلامتی کونسل اجلاس میں بلایا جا سکتا ہے، پاکستان کو کیوں نہیں؟ منیر اکرم نے اپنے خط میں لکھا کہ دو عشروں سے افغانستان کی صورتحال سے متاثر پاکستان کو اجلاس میں بلانا چاہیے تھا، سلامتی کونسل میں بھارتی سربراہی کی وجہ سے شفافیت کی امید نہیں تھی۔